ETV Bharat / international

Monkeypox Case In UAE: متحدہ عرب امارات میں منکی پوکس کا کیس سامنے آیا

صحت کے حکام نے اعلان کیا کہ انہوں نے حال ہی میں مغربی افریقہ کا دورہ کرنے والے ایک مسافر میں منکی پوکس کا ایک کیس پایا ہے۔ حالانکہ وہ زیر علاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی وباء سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ Monkeypox Case In UAE

متحدہ عرب امارات میں منکی پوکس کا کیس سامنے آیا
متحدہ عرب امارات میں منکی پوکس کا کیس سامنے آیا
author img

By

Published : May 25, 2022, 9:14 AM IST

ابوظہبی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پہلا خلیجی ملک بن گیا ہے جہاں منکی پوکس کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ صحت کے حکام نے اعلان کیا کہ انہوں نے حال ہی میں مغربی افریقہ کا دورہ کرنے والے ایک مسافر میں منکی پوکس کا ایک کیس پایا ہے۔ حالانکہ وہ زیر علاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی وباء سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ یوروپ اس کے ساتھ ساتھ جمہوریہ چیک اور سلووینیا میں بھی منکی پوکس کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے لیکن عام آبادی کے لیے خطرہ کم ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق ابھی تک 12 ممالک میں منکی پوکس Monkeypox Cases کے 92 کیسز کی تصدیق ہوگئی ہے لیکن ابھی تک اس وائرس کی وجہ سے کسی کی موت کی اطلاع نہیں ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ممالک کے لیے مزید رہنمائی اور سفارشات فراہم کی جائے گی تاکہ منکی پوکس Monkeypox کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

قابل ذکر ہے کہ منکی پوکس ایک نایاب وائرل بیماری ہے جو عام طور پر جنگلی جانوروں سے انسانوں میں پھیلتی ہے، لیکن جسمانی رطوبتوں، سانس کی بوندوں اور دیگر آلودگیوں کے ذریعے ایک انسان سے دوسرے انسان میں بھی پھیل سکتی ہے۔ اس بیماری کی زد میں آکر ایک فیصد سے 10 فیصد لوگوں کی موت بھی سکتی ہے۔ اس وائرس سے متاثر لوگ عام طور پر ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت کے بغیر دو سے چار ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں، لیکن یہ بیماری کبھی کبھار جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔ یہ قریبی رابطے سے پھیلتا ہے لہذا خود کو الگ تھلگ کرنے اور حفظان صحت جیسے اقدامات اختیار کرکے آسانی سے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

یو این آئی

ابوظہبی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) پہلا خلیجی ملک بن گیا ہے جہاں منکی پوکس کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ صحت کے حکام نے اعلان کیا کہ انہوں نے حال ہی میں مغربی افریقہ کا دورہ کرنے والے ایک مسافر میں منکی پوکس کا ایک کیس پایا ہے۔ حالانکہ وہ زیر علاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی وباء سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ یوروپ اس کے ساتھ ساتھ جمہوریہ چیک اور سلووینیا میں بھی منکی پوکس کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ کیسز کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے لیکن عام آبادی کے لیے خطرہ کم ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق ابھی تک 12 ممالک میں منکی پوکس Monkeypox Cases کے 92 کیسز کی تصدیق ہوگئی ہے لیکن ابھی تک اس وائرس کی وجہ سے کسی کی موت کی اطلاع نہیں ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ممالک کے لیے مزید رہنمائی اور سفارشات فراہم کی جائے گی تاکہ منکی پوکس Monkeypox کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

قابل ذکر ہے کہ منکی پوکس ایک نایاب وائرل بیماری ہے جو عام طور پر جنگلی جانوروں سے انسانوں میں پھیلتی ہے، لیکن جسمانی رطوبتوں، سانس کی بوندوں اور دیگر آلودگیوں کے ذریعے ایک انسان سے دوسرے انسان میں بھی پھیل سکتی ہے۔ اس بیماری کی زد میں آکر ایک فیصد سے 10 فیصد لوگوں کی موت بھی سکتی ہے۔ اس وائرس سے متاثر لوگ عام طور پر ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت کے بغیر دو سے چار ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں، لیکن یہ بیماری کبھی کبھار جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہے۔ یہ قریبی رابطے سے پھیلتا ہے لہذا خود کو الگ تھلگ کرنے اور حفظان صحت جیسے اقدامات اختیار کرکے آسانی سے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.