اوسلو: ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ہفتہ کی علی الصبح دو نائٹ کلبوں کے باہر ایک بندوق بردار نے فائرنگ کر دی جس میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 14 دیگر زخمی ہو گئے۔ Mass Shooting in Norway اوسلو کی پولیس نے ٹویٹر پر یہ اطلاع دی۔ پولیس حکام نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملنے کے پانچ منٹ بعد ایک مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا۔ مگر فی الحال اس کی شناخت اور فائرنگ کی وجوہات کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہيں کی گئيں۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق حملہ آور نے اوسلو کے مرکز ميں واقع لندن پب کے باہر فائرنگ کی، جو شہر کی ہم جنس پرست کميونٹی کا ایک پسندیدہ کلب ہے۔ پوليس کے مطابق اس واقعے کے تحقيقات دہشت گردانہ حملے کے طور پر کی جا رہی ہيں۔ اوسلو ميں آج ہفتے کے روز ايل جی بی ٹی کيو کميونٹی کی سالانہ پرائڈ پريڈ کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جو اب منسوخ کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ناروے میں تیر کمان سے حملے میں پانچ افراد ہلاک
فائرنگ پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر انصاف ایمیلی اینگر مہل نے کہا کہ اس واقعے سے ملک کو صدمہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ناروے عقیدے کی ایک کمیونٹی ہے جہاں ہر ایک کو ہفتہ کی رات باہر خود کو محفوظ محسوس کرنا چاہیے۔"