رملہ: اسرائیلی فورسز کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں چھاپے کے بعد دو فلسطینی نوجوان ہلاک ہوگئے ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یہ اسرائیلی چھاپہ جمعہ کی صبح سویرے کیا گیا، جب کہ کچھ مقامی لوگوں نے اسے حملہ قرار دیا جس کے نتیجے میں حمزہ مقبول اور خیری شاہین کی موت واقع ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے دو افراد کی تلاش میں بابلس شہر پر چھاپہ مارا، جن میں سے ایک کے الاقصیٰ شہداء بریگیڈ سے وابستہ ہونے کی تصدیق کی گئی۔ ان افراد کو پرانے نابلس کے ایک گھر میں تلاش کیا گیا جہاں اسرائیلی فورسز نے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کرتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ خود سپرد کر دیں۔ رپورٹ کے مطابق گھر میں موجود دو افراد اور اسرائیلی فوج کے درمیان کسی قسم کا تصادم ہوا اور گھر میں موجود دو افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق ان افراد پر اس ہفتے پولیس کے خلاف فائرنگ کرنے کا الزام تھا۔فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ان افراد کو گولی مار کر ہلاک کرنے سے پہلے گھر کو گھیرے میں لے لیا تھا۔ الجزیرہ ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ تین دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ یہ واقعہ جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دو دن سے بھی کم وقت کے بعد ہوا ہے جس میں 12 فلسطینی ہلاک اور 140 دیگر زخمی ہوئے تھے، جن میں سے 30 کی حالت تشویشناک ہے۔ یہ اسرائیلی چھاپہ، جس نے ہزاروں افراد کو کیمپ سے بھاگنے پر مجبور کیا اور کیمپ ملبے اور کھنڈرات میں تبدیل ہوگیا، 20 سال سے زائد عرصے میں مغربی کنارے میں سب سے بڑا اسرائیلی فوجی چھاپہ تھا۔ اسرائیل بڑھتی ہوئی مسلح مزاحمت کو کچلنے کی کوشش میں جون 2021 سے مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر روزانہ چھاپہ مار رہا ہے اور قتل کر رہا ہے۔