انقرہ: 7.8 شدت کے زلزلے سے ہونے والی افراتفری اور ہلاکتوں کے درمیان ترکیہ اور شام نے دوپہر کو 7.5 اور 6 شدت کے دو اور بڑے زلزلوں کی اطلاع دی ہے، جس سے مرنے والوں کی تعداد تقریباً 2300 سے تجاوز کر گئی ہے، ہزاروں افراد عمارتیں ملبے میں تبدیل ہوگئیں اور بہت سے لوگ اس کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں ہے، جس کی وجہ سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ ترکی کی انادولو نیوز ایجنسی نے ملک کی ڈیزاسٹر ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ جنوبی ترکی کے صوبہ کہرامنماراس کے البستان ضلع میں 7.6 شدت کا ایک اور تازہ زلزلہ آیا۔
-
In #Sanliurfa the moment a building collapsed recorded by mobile phone hours after 7.8 #earthquake hits Turkey. #deprem pic.twitter.com/YDc8DH9lbn
— JournoTurk (@journoturk) February 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">In #Sanliurfa the moment a building collapsed recorded by mobile phone hours after 7.8 #earthquake hits Turkey. #deprem pic.twitter.com/YDc8DH9lbn
— JournoTurk (@journoturk) February 6, 2023In #Sanliurfa the moment a building collapsed recorded by mobile phone hours after 7.8 #earthquake hits Turkey. #deprem pic.twitter.com/YDc8DH9lbn
— JournoTurk (@journoturk) February 6, 2023
اس سے قبل اتوار کو ہی جنوب مشرقی ترکیہ اور شمالی شام میں 7.8 شدت کا طاقتور زلزلہ آیا تھا۔اس زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد 2300 سے بڑھ گئی ہے۔ ہزاروں لوگ اب بھی پھنسے ہوئے ہیں اور اے پی رپورٹس کے مطابق مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ ترکیہ کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ یہ زلزلہ 7.6 شدت کا تھا۔ اس کے علاوہ ترکیہ اور شام دونوں نے 78 سے زیادہ زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے ہیں ، جن میں 7.5 اور 6 شدت کے جھٹکے بھی شامل ہیں۔
ترکیہ کے شہر غازیانتپ کے قریب 17.9 کلومیٹر کی گہرائی میں صبح 4.17 بجے آنے والے طاقتور زلزلے کے جھٹکے لبنان اور قبرص میں بھی محسوس کیے گئے۔ قابل ذکر ہے کہ ترکیہ کی بین الاقوامی برادری سے ہنگامی مدد کی اپیل کے بعد درجنوں ممالک اور تنظیموں نے جنوب مشرقی ترکیہ اور شمال مغربی شام میں زلزلے کی تباہی میں 1,800 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد امدادی کارروائیوں میں مدد کی پیشکش کی ہے۔
-
🚨 BREAKING NEWS
— Eren ☭🇹🇷 (@Eren50855570) February 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
IT IS ANNOUNCED THAT A TOTAL OF 1710 BUILDINGS HAVE BEEN DESTROYED DUE TO THE EARTHQUAKE IN TURKEY. There are aftershocks or buildings that have been damaged and subsequently demolished#Turkey #kahramanmaras #malatya #deprem #earthquakepic.twitter.com/UzET9pMNSa
">🚨 BREAKING NEWS
— Eren ☭🇹🇷 (@Eren50855570) February 6, 2023
IT IS ANNOUNCED THAT A TOTAL OF 1710 BUILDINGS HAVE BEEN DESTROYED DUE TO THE EARTHQUAKE IN TURKEY. There are aftershocks or buildings that have been damaged and subsequently demolished#Turkey #kahramanmaras #malatya #deprem #earthquakepic.twitter.com/UzET9pMNSa🚨 BREAKING NEWS
— Eren ☭🇹🇷 (@Eren50855570) February 6, 2023
IT IS ANNOUNCED THAT A TOTAL OF 1710 BUILDINGS HAVE BEEN DESTROYED DUE TO THE EARTHQUAKE IN TURKEY. There are aftershocks or buildings that have been damaged and subsequently demolished#Turkey #kahramanmaras #malatya #deprem #earthquakepic.twitter.com/UzET9pMNSa
ترکیہ کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ ایجنسی (AFAD) نے 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد عالمی برادری سے فوری امداد اور امداد کو متحرک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ AFAD نے ایک بیان میں کہا کہ اسے شہریوں کی تلاش اور بچاؤ کے شعبے میں بین الاقوامی مدد کی ضرورت ہے۔ بھارتی حکومت نے کہا کہ اس کی نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی دو ٹیمیں جن میں 100 اہلکاروں پر مشتمل خصوصی طور پر تربیت یافتہ اسکواڈز تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں کے لیے تباہی والے علاقے میں روانہ ہونے کے لیے تیار ہیں۔ اس کے علاوہ طبی ٹیموں کو بھی تیار رکھا جا رہا ہے اور ترک حکام کے ساتھ مل کر امدادی سامان بھی بھیجا جا رہا ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے ترکیہ اور شام میں زبردست زلزلے سے ہونے والے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اس وقت ترکیہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے اور اس سانحے سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔