ETV Bharat / international

Religious Groups Clash in Gilgit: گلگت بلتستان میں محرم کے دوران جھڑپ، دو افراد ہلاک

author img

By

Published : Aug 1, 2022, 7:45 PM IST

گلگت بلتستان کے علاقے میں دو مذہبی گروہوں کے درمیان تصادم Religious Groups Clash in Gilgit کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 17 دیگر زخمی ہوگئے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان نے کہا کہ ماحول خراب کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے اور حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی۔

Two killed and several injured after religious groups clash in Gilgit
گلگت بلتستان میں محرم کے دوران جھڑپ، دو افراد ہلاک

اسلام آباد: گلگت بلتستان کے علاقے میں اسلامی مہینے محرم کے آغاز کے موقع پر جمع ہونے والے دو مذہبی گروہوں کے درمیان تصادم Religious Groups Clash in Gilgit کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 17 دیگر زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں کی شناخت سید اقرار حسین (25) اور محمد علی (15) کے طور پر ہوئی ہے۔ فائرنگ سے 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق، یہ واقعہ اتوار کو گلگت کے ڈپٹی کمشنر آفس کے قریب یادگار چوک پر اس وقت پیش آیا جب گلگت بلتستان کے ایک اعلیٰ شیعہ رہنما محرم کے آغاز پر خمار چوک پر حضرت امام حسین کا پرچم لہرا رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق ایک پولیس اہلکار بتایا کہ دو گروپوں کے درمیان تصادم اس وقت شروع ہوا جب گلگت بلتستان کے اعلیٰ شیعہ رہنما آغا راحت حسین الحسینی محرم کے آغاز پر خمار چوک پر حضرت امام حسین کا پرچم لہرا رہے تھے۔" پولیس کے مطابق تصادم میں شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے دو افراد ہلاک ہو گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "فائرنگ بھی ہوئی جس سے 17 دیگر افراد زخمی ہوئے اور انہیں قریبی ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ سیکریٹری داخلہ اقبال حسین خان نے کہا کہ واقعے میں مبینہ طور پر ملوث 44 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور مزید عناصر کی گرفتاری انٹیلی جنس کی بنیاد پر کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Muharram Preparations Started in Kashmir: وادی میں عزا کے استقبال کی تیاری زور شور سے جاری

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان نے کہا کہ مٹھی بھر شرپسند شہر کا پرامن ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے اور حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اگلے دو ہفتوں کے لیے علاقے میں حکم امتناعی نافذ کر دیا گیا ہے۔

اسلام آباد: گلگت بلتستان کے علاقے میں اسلامی مہینے محرم کے آغاز کے موقع پر جمع ہونے والے دو مذہبی گروہوں کے درمیان تصادم Religious Groups Clash in Gilgit کے نتیجے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 17 دیگر زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں کی شناخت سید اقرار حسین (25) اور محمد علی (15) کے طور پر ہوئی ہے۔ فائرنگ سے 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق، یہ واقعہ اتوار کو گلگت کے ڈپٹی کمشنر آفس کے قریب یادگار چوک پر اس وقت پیش آیا جب گلگت بلتستان کے ایک اعلیٰ شیعہ رہنما محرم کے آغاز پر خمار چوک پر حضرت امام حسین کا پرچم لہرا رہے تھے۔

ذرائع کے مطابق ایک پولیس اہلکار بتایا کہ دو گروپوں کے درمیان تصادم اس وقت شروع ہوا جب گلگت بلتستان کے اعلیٰ شیعہ رہنما آغا راحت حسین الحسینی محرم کے آغاز پر خمار چوک پر حضرت امام حسین کا پرچم لہرا رہے تھے۔" پولیس کے مطابق تصادم میں شیعہ برادری سے تعلق رکھنے والے دو افراد ہلاک ہو گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "فائرنگ بھی ہوئی جس سے 17 دیگر افراد زخمی ہوئے اور انہیں قریبی ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ سیکریٹری داخلہ اقبال حسین خان نے کہا کہ واقعے میں مبینہ طور پر ملوث 44 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور مزید عناصر کی گرفتاری انٹیلی جنس کی بنیاد پر کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Muharram Preparations Started in Kashmir: وادی میں عزا کے استقبال کی تیاری زور شور سے جاری

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان نے کہا کہ مٹھی بھر شرپسند شہر کا پرامن ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے اور حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اگلے دو ہفتوں کے لیے علاقے میں حکم امتناعی نافذ کر دیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.