انقرہ: ترکیہ کی وزارت خارجہ نے صدر رجب طیب اردگان کے خلاف "شدت پسندی کے پروپیگنڈے" پر احتجاج درج کرانے کے لئے سویڈن کے سفیر اسٹافن ہیرسٹروم کو طلب کیا۔ وزارت نے بدھ کے روز سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں شامی کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس اور ممنوعہ کردستان ورکرز پارٹی کے حامیوں کے زیر اہتمام اردگان مخالف مظاہروں پر ترکی کے ردعمل سے آگاہ کیا۔ نیم سرکاری اناٹولو ایجنسی نے جمعرات کو نامعلوم سفارت کار کے حوالے سے یہ بات کہی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سفیر کو مطلع کیا گیا کہ انقرہ نے "اس گھناؤنے فعل" کی مذمت اور احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ اس طرح کی کارروائیوں کی اجازت نہ دی جائے۔ انقرہ نے اپنی امید پر زور دیا کہ سویڈن اپنے وعدوں کو پورا کرے گا۔
ایجنسی کے مطابق مظاہرین کے ایک گروپ نے اردگان سے مشابہہ کٹھ پتلی کو پاؤں سے لٹکا دیا اور اس کی ویڈیو فوٹیج پی کے کے سے وابستہ سوشل میڈیا پر شیئر کی۔ واضح رہے کہ سویڈن نے فن لینڈ کے ساتھ مل کر مئی 2022 کے وسط میں نیٹو میں شمولیت کے لیے درخواست دی تھی۔ لیکن نیٹو کے رکن ترکیہ نے اس کی مخالفت کی۔ 28 جون 2022 کو ترکیہ، سویڈن اور فن لینڈ نے نیٹو میڈرڈ سربراہی اجلاس سے پہلے ایک معاہدہ کیا۔ معاہدے میں فن لینڈ اور سویڈن نے شدت پسندی کے خلاف ترکیہ کی جنگ میں تعاون کا وعدہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Action Against Kurdish Rebels اردوغان کا عراق سے کردستان ورکرز پارٹی کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ
یو این آئی