انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے مسلم برادری سے اسرائیل کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔ رجب طیب اردگان اور ابراہیم رئیسی نے جمعہ کو فون پر بات کی اور اس ہفتے کے شروع میں مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ پر اسرائیل کے حملے کے بعد سے کشیدگی میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت کے دوران اردگان نے فلسطین میں مسجد اقصیٰ کے احاطے پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف عالم اسلام کو متحد کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کے نئے سرپل کو روکنے کے لیے تمام فریقوں کا متحد ہوکر رہنمائی کرنے کے پہل کرنا فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے بین الاقوامی فورمز بالخصوص اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور اقوام متحدہ میں مقدس مقامات کی حیثیت کو برقرار رکھنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: Rockets fire at Israel مسجدالاقصی میں جھڑپوں کے بعد لبنان سے اسرائیل پر راکٹس فائر
انہوں نے ابراہیم رئیسی سے کہا کہ ان کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ یورپ کے متعدد شہروں میں خاص طور پر ترکیہ سفارت خانوں کے سامنے مقدس قرآن پاک کو جلائے جانے کے خلاف احتجاج کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں۔ وہیں رئیسی نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی طرف سے کیے گئے جرائم خاص طور پر مسجد اقصیٰ کے احاطے میں نمازیوں پر حملے اور مقدس مقام کی ’’بے حرمتی‘‘ کی مذمت کی۔ انہوں نے اسرائیل کی ’دشمنی‘ سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر غور کرنے کے لئے او آئی سی کا ہنگامی میٹنگ طلب کی۔ انہوں نے شام اور لبنان کے خلاف اسرائیل کی حالیہ ’’جارحانہ کارروائیوں‘‘ کی بھی مذمت کی اور اسرائیل کے اس طرح کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے مسلم ممالک کے درمیان زیادہ اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔
یو این آئی