ETV Bharat / international

غزہ میں ہونے والے انسانی المیے کو جلد از جلد ختم کیا جانا چاہیے: ترک صدر - اسرائیل حماس جنگ

Erdogan Biden phone call ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے امریکی صدر جو بائیڈن سے کہا کہ غزہ میں ہونے والے انسانی المیے کو جلد از جلد روکا جانا چاہیے اور امریکہ کی اسرائیل کی غیر مشروط حمایت سے دستبرداری فوری طور پر جنگ بندی کو یقینی بنا سکتی ہے۔

Turkish President Erdogan
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان
author img

By UNI (United News of India)

Published : Dec 15, 2023, 8:34 PM IST

استنبول: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ٹیلی فونک بات چیت کی ہے۔ اس بات چیت میں اسرائیل کے غزہ سمیت فلسطینی سر زمین پر حملوں، ترکیہ امریکہ تعلقات، سویڈن کی نیٹو رکنیت کے عمل اور علاقائی و عالمی معاملات زیر غور آئے۔

اس دوران صدر اردوغان نے کہا کہ غزہ میں ہونے والے انسانی المیے کو جلد از جلد روکا جانا چاہیے، امریکہ کی اسرائیل کی غیر مشروط حمایت سے دستبرداری فوری طور پر جنگ بندی کو یقینی بنا سکتی ہے۔ عالمی اور امریکی رائے عامہ دونوں نے اس مطالبے پر مزید آوازیں بلند کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں جلد از جلد مستقل جنگ بندی کو یقینی بنانا امریکہ کی تاریخی ذمہ داری ہے۔

صدر اردوغان نے کہا کہ اسرائیل کے حملوں میں وسعت اور طول دینے کے منفی علاقائی اور عالمی نتائج ہو سکتے ہیں، ترکیہ کی طرف سے تجویز کردہ ضامن میکانزم کا قیام، کیے گئے وعدوں کی پاسداری اور 1967 کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد، خود مختار، علاقائی سالمیت پر مبنی اور دارالحکومت بیت المقدس ہونے والی ریاست فلسطین کا قیام سب سے مناسب اور ایک مستقل حل ہوگا۔ صدر اردوغان بائیڈن بات چیت میں ترکیہ کو ایف۔16 طیاروں کی حوالگی کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

اسرائیلی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت

ترکیہ نے اسرائیل کی جینن مہاجر کیمپ میں اشتعال انگیزی پر شدید مذمت کی۔ دفترِ خارجہ کے ترجمان اونجو کیچے لی نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ "ہم اسرائیلی فوجیوں کے اشتعال انگیزی کی شدید مذمت کرتے ہیں جنہوں نے جنین مہاجر کیمپ پر دھاوا بولا اور وہاں ایک مسجد میں گھس کر عبادت گاہ کے تقدس کو پامال کیا۔"

کیچے لی نے اس طرف توجہ مبذول کرائی کہ خطے کو مزید پُر تشدد واقعات کی نہیں بلکہ امن و امان کے ماحول کی اشد ضرورت ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شہر جنین پر چھاپے کے دوران ایک مسجد پر قبضہ کر لیا اور ان میں سے ایک نے محراب جے سامنے مائیکرو فون اٹھا کر یہودیوں کی دعا پڑھی تھی۔ فوٹیج میں دیکھا گیا تھا کہ مسجد کے اسپیکرز سے یہودیوں کی دعا گونج رہی تھی جب کہ کچھ اسرائیلی فوجی ہنسی مذاق کر رہے تھے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے ان تصاویر کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

انقرہ اور استنبول میں غزہ کی حمایت میں مظاہرے

ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں فلسطینی یکجہتی پلیٹ فارم نے رفح سرحدی چوکی کے ذریعے غزہ تک انسانی امداد پہنچانے کا مطالبہ کرنے کے لیے مظاہرہ کیا۔ مصری سفارتخانے کے سامنے جمع ہو نے والے گروہ نے نعرے لگائے اور بینرز اٹھائے۔ تقاریر میں کہا گیا کہ غزہ کے ساتھ دنیا کو بہت بڑا امتحان دیا گیا ہے اور جو خاموش رہے ہیں وہ نسل کشی میں شریک ہیں۔

تمام اسلامی ممالک بالخصوص مصری ریاست غزہ تک انسانی امداد کی مسلسل ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں اور اس بات پر زور دیا گیا کہ رفح ب سرحدی چوکی کو بغیر کسی پابندی کے غیر معینہ مدت کے لیے کھولا جائے۔ اسلامی ممالک کے رہنماؤں سے کہا گیا کہ وہ اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں اور ہر قسم کے سیاسی اور سفارتی اقدامات کریں۔ استنبول کی فاتح مسجد میں "غزہ کے لیے عظیم دعائیہ اجتماع" کا انعقاد کیا گیا۔ غزہ کے عوام کے لیے دعاوں میں کثیر تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں:

استنبول: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ٹیلی فونک بات چیت کی ہے۔ اس بات چیت میں اسرائیل کے غزہ سمیت فلسطینی سر زمین پر حملوں، ترکیہ امریکہ تعلقات، سویڈن کی نیٹو رکنیت کے عمل اور علاقائی و عالمی معاملات زیر غور آئے۔

اس دوران صدر اردوغان نے کہا کہ غزہ میں ہونے والے انسانی المیے کو جلد از جلد روکا جانا چاہیے، امریکہ کی اسرائیل کی غیر مشروط حمایت سے دستبرداری فوری طور پر جنگ بندی کو یقینی بنا سکتی ہے۔ عالمی اور امریکی رائے عامہ دونوں نے اس مطالبے پر مزید آوازیں بلند کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں جلد از جلد مستقل جنگ بندی کو یقینی بنانا امریکہ کی تاریخی ذمہ داری ہے۔

صدر اردوغان نے کہا کہ اسرائیل کے حملوں میں وسعت اور طول دینے کے منفی علاقائی اور عالمی نتائج ہو سکتے ہیں، ترکیہ کی طرف سے تجویز کردہ ضامن میکانزم کا قیام، کیے گئے وعدوں کی پاسداری اور 1967 کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد، خود مختار، علاقائی سالمیت پر مبنی اور دارالحکومت بیت المقدس ہونے والی ریاست فلسطین کا قیام سب سے مناسب اور ایک مستقل حل ہوگا۔ صدر اردوغان بائیڈن بات چیت میں ترکیہ کو ایف۔16 طیاروں کی حوالگی کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔

اسرائیلی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت

ترکیہ نے اسرائیل کی جینن مہاجر کیمپ میں اشتعال انگیزی پر شدید مذمت کی۔ دفترِ خارجہ کے ترجمان اونجو کیچے لی نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ "ہم اسرائیلی فوجیوں کے اشتعال انگیزی کی شدید مذمت کرتے ہیں جنہوں نے جنین مہاجر کیمپ پر دھاوا بولا اور وہاں ایک مسجد میں گھس کر عبادت گاہ کے تقدس کو پامال کیا۔"

کیچے لی نے اس طرف توجہ مبذول کرائی کہ خطے کو مزید پُر تشدد واقعات کی نہیں بلکہ امن و امان کے ماحول کی اشد ضرورت ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے کے شہر جنین پر چھاپے کے دوران ایک مسجد پر قبضہ کر لیا اور ان میں سے ایک نے محراب جے سامنے مائیکرو فون اٹھا کر یہودیوں کی دعا پڑھی تھی۔ فوٹیج میں دیکھا گیا تھا کہ مسجد کے اسپیکرز سے یہودیوں کی دعا گونج رہی تھی جب کہ کچھ اسرائیلی فوجی ہنسی مذاق کر رہے تھے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے ان تصاویر کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

انقرہ اور استنبول میں غزہ کی حمایت میں مظاہرے

ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں فلسطینی یکجہتی پلیٹ فارم نے رفح سرحدی چوکی کے ذریعے غزہ تک انسانی امداد پہنچانے کا مطالبہ کرنے کے لیے مظاہرہ کیا۔ مصری سفارتخانے کے سامنے جمع ہو نے والے گروہ نے نعرے لگائے اور بینرز اٹھائے۔ تقاریر میں کہا گیا کہ غزہ کے ساتھ دنیا کو بہت بڑا امتحان دیا گیا ہے اور جو خاموش رہے ہیں وہ نسل کشی میں شریک ہیں۔

تمام اسلامی ممالک بالخصوص مصری ریاست غزہ تک انسانی امداد کی مسلسل ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں اور اس بات پر زور دیا گیا کہ رفح ب سرحدی چوکی کو بغیر کسی پابندی کے غیر معینہ مدت کے لیے کھولا جائے۔ اسلامی ممالک کے رہنماؤں سے کہا گیا کہ وہ اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں اور ہر قسم کے سیاسی اور سفارتی اقدامات کریں۔ استنبول کی فاتح مسجد میں "غزہ کے لیے عظیم دعائیہ اجتماع" کا انعقاد کیا گیا۔ غزہ کے عوام کے لیے دعاوں میں کثیر تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.