ETV Bharat / international

سلامتی کونسل میں فوری طور پر اصلاحات کی جائیں، ویٹو پاور ختم کیا جائے: ترکیہ

author img

By UNI (United News of India)

Published : Nov 17, 2023, 10:15 PM IST

ترکیہ کے اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندہ سفیر نے کہا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت سے نہ تو انکار کیا ہی جا سکتا ہے اور نہ ہی ان اصلاحات میں تاخیر کی جا سکتی ہے کیونکہ موجودہ مفلوج ساخت کی وجہ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نہ تو فلسطین میں جنگ بندی کروا سکی ہے اور نہیں فلسطینی عوام کے ناقابل بیاں مصائب کا مداوا کر سکی ہے۔ Urgent reform Security Council

Turkey wants Urgent reform Security Council and Veto power should be abolished
سلامتی کونسل میں فوری طور پر اصلاحات کی جائیں، ویٹو پاور ختم کیا جائے: ترکیہ

انقرہ: ترکیہ کے اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندہ سفیر سیدات اونال نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت سے نہ تو انکار کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس کام میں تاخیر کی جا سکتی ہے۔ اونال نے اقوام متحدہ جنرل کمیٹی کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے موضوع پر منعقدہ، نشست سے خطاب کیا۔ خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ ترکیہ، بین الحکومتی مذاکرات میں آسٹریا اور کویت کی بحیثیت سہولت کار تعیناتی کا خیر مقدم کرتا ہے اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کے موضوع پر رائے شماری کے لئے بحیرہ اسود اقتصادی تعاون گروپ کے جاری کردہ بیانات کی حمایت کرتا ہے۔

اونال نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت سے نہ تو انکار کیا ہی جا سکتا ہے اور نہ ہی ان اصلاحات میں تاخیر کی جا سکتی ہے۔ موجودہ مفلوج ساخت کی وجہ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نہ تو فلسطین میں فائر بندی کروا سکی ہے اور نہیں فلسطینی عوام کے ناقابل بیاں مصائب کا مداوا کر سکی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے اصلاحاتی مرحلے کا، کونسل کی موجودہ کوتاہیوں کو دُور کرنا ضروری ہے۔ اس عمل کو سلامتی کونسل کو اس قابل بنانا چاہیے کہ کونسل منصفانہ اور جمہوری اہداف کو موثر اور بااختیار شکل میں عمل میں لا سکے۔

اونال نے بحیرہ اسود اقتصادی گروپ کے موقف کا حوالہ دیا اور کہا ہے کہ ویٹو کا اختیار ہو یا نہ ہو دائمی رکنیت کی حیثیت غیر جمہوری ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو صرف دائروی اور علاقائی نمائندگی کی بنیاد پر کئے گئے انتخابات کے ذریعے منتخب شدہ اراکین کے ساتھ وسعت دی جانی چاہیے۔

سفیر سیدات اونال نے کہا ہے کہ نظریاتی اعتبار سے دیکھا جائے تو ویٹو کا اختیار ختم یا پھر کم سے کم کر دیا جانا چاہیے۔ اقوام متحدہ کی جنرل کمیٹی اور سلامتی کونسل کے درمیان روابط اور تعاون میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اصلاحاتی عمل میں پیش رفت کے لئے تمام رکن ممالک کے درمیان تعمیری ربط کی ضرورت ہے اور اس رابطے کا مشروع ترین پلیٹ فورم بین الحکومتی مذاکراتی پلیٹ فورم ہے۔ ترکیہ بین الحکومتی مذاکراتی عمل میں فعال شرکت کرے گا اور باہمی مفاہمت کے لئے مشترکہ نقطہ نظر پر اتفاق کے لئے کردار ادا کرنے کی کوشش کرے گا۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں

انقرہ: ترکیہ کے اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندہ سفیر سیدات اونال نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت سے نہ تو انکار کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس کام میں تاخیر کی جا سکتی ہے۔ اونال نے اقوام متحدہ جنرل کمیٹی کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے موضوع پر منعقدہ، نشست سے خطاب کیا۔ خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ ترکیہ، بین الحکومتی مذاکرات میں آسٹریا اور کویت کی بحیثیت سہولت کار تعیناتی کا خیر مقدم کرتا ہے اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کے موضوع پر رائے شماری کے لئے بحیرہ اسود اقتصادی تعاون گروپ کے جاری کردہ بیانات کی حمایت کرتا ہے۔

اونال نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت سے نہ تو انکار کیا ہی جا سکتا ہے اور نہ ہی ان اصلاحات میں تاخیر کی جا سکتی ہے۔ موجودہ مفلوج ساخت کی وجہ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نہ تو فلسطین میں فائر بندی کروا سکی ہے اور نہیں فلسطینی عوام کے ناقابل بیاں مصائب کا مداوا کر سکی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے اصلاحاتی مرحلے کا، کونسل کی موجودہ کوتاہیوں کو دُور کرنا ضروری ہے۔ اس عمل کو سلامتی کونسل کو اس قابل بنانا چاہیے کہ کونسل منصفانہ اور جمہوری اہداف کو موثر اور بااختیار شکل میں عمل میں لا سکے۔

اونال نے بحیرہ اسود اقتصادی گروپ کے موقف کا حوالہ دیا اور کہا ہے کہ ویٹو کا اختیار ہو یا نہ ہو دائمی رکنیت کی حیثیت غیر جمہوری ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو صرف دائروی اور علاقائی نمائندگی کی بنیاد پر کئے گئے انتخابات کے ذریعے منتخب شدہ اراکین کے ساتھ وسعت دی جانی چاہیے۔

سفیر سیدات اونال نے کہا ہے کہ نظریاتی اعتبار سے دیکھا جائے تو ویٹو کا اختیار ختم یا پھر کم سے کم کر دیا جانا چاہیے۔ اقوام متحدہ کی جنرل کمیٹی اور سلامتی کونسل کے درمیان روابط اور تعاون میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اصلاحاتی عمل میں پیش رفت کے لئے تمام رکن ممالک کے درمیان تعمیری ربط کی ضرورت ہے اور اس رابطے کا مشروع ترین پلیٹ فورم بین الحکومتی مذاکراتی پلیٹ فورم ہے۔ ترکیہ بین الحکومتی مذاکراتی عمل میں فعال شرکت کرے گا اور باہمی مفاہمت کے لئے مشترکہ نقطہ نظر پر اتفاق کے لئے کردار ادا کرنے کی کوشش کرے گا۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.