ETV Bharat / international

Turkey Syria Earthquake ہلاکتوں کی تعداد بائیس ہزار سے تجاوز، پانچویں دن بھی ریسکیو آریشن جاری - ترکیہ میں زلزلہ متاثرین

ترکیہ میں کم از کم 18,991 ہلاکتیں ہوئی ہیں جب کہ شام میں 3,377 افراد ہلاک ہوئے۔ ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ ریسکیو آپریشن پانچویں روز بھی جاری ہے لیکن اب لوگوں کے زندہ ملنے کی امیدیں معدوم ہوتی جارہی ہے جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 10, 2023, 5:57 PM IST

Updated : Feb 10, 2023, 8:06 PM IST

انقرہ: امدادی کارکن مسلسل پانچویں دن ملبے میں کھدائی کر رہے ہیں تاکہ اس ہفتے ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلوں سے مزید زندہ بچ جانے والوں کو بچایا جا سکے، ریسکیو آپریشن جمعہ کو بھی جاری رہا لیکن لوگوں کے زندہ ملنے کی امیدیں اب دم توڑ رہی ہیں۔ پھر بھی، تباہی کے درمیان کچھ امید کی گنجائش ہے۔ ترکیہ کہ سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق، جنوبی ترکیہ کے ضلع ہتاے انتاکیا میں ایک منہدم عمارت کے کھنڈرات کے نیچے سے ایک 18 ماہ کے بچے اور اس کے خاندان کے افراد کو 96 گھنٹے تک پھنسے رہنے کے بعد زندہ نکال لیا گیا۔

زلزلے سے ہلاکتیں: ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلوں سے مرنے والوں کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اس زلزلے کو صدی کی آفت قرار دیا ہے۔نائب صدر فوات اوکتے کے مطابق ترکیہ میں کم از کم 18,991 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ شام میں کم از کم 3,377 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ دسیوں ہزار زخمی ہوئے اور دسیوں ہزار بے گھر بھی ہو گئے ہیں۔

Turkey Syria Earthquake Updates, death toll crosses 21,000
ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ ریسکیو آپریشن پانچویں روز بھی جاری ہے

سردیوں کے موسم اور سڑکوں اور ہوائی اڈوں کو پہنچنے والے نقصان نے ریسکیو ریسپانس میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ ترکیہ میں کچھ لوگوں نے شکایت کی ہے کہ حکومتی رسپانس کافی سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ صدر گزشتہ دو دنوں سے متاثرہ شہروں کا دورہ کر رہے ہیں۔ ترکیہ کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ 110,000 سے زیادہ ریسکیو اہلکار 5,500 سے زیادہ گاڑیوں کی مدد سے اس کوشش میں حصہ لے رہے ہیں، جن میں ٹریکٹر، کرین، بلڈوزر اور ایکسویٹر شامل ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ 95 ممالک نے مدد کی پیشکش کی ہے۔

اگرچہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پھنسے ہوئے افراد ایک ہفتے یا اس سے زیادہ عرصے تک زندہ رہ سکتے ہیں، لیکن منجمد درجہ حرارت میں زندہ بچ جانے والے افراد کی تلاش کے امکانات معدوم ہو رہے ہیں، ہنگامی عملے نے اب خطرناک حد تک غیر مستحکم ڈھانچے کو منہدم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا شروع کر دیا ہے۔ اپنے گھروں سے محروم ہونے والوں میں سے بہت سے لوگوں نے خیموں، اسٹیڈیموں اور دیگر عارضی رہائش گاہوں میں پناہ لی، لیکن دیگر باہر کھلے آسمان کے نیچے سو رہے ہیں۔

زلزلے سے متاثرہ علاقوں کو عالمی امداد: امریکہ نے جمعرات کو دو متاثرہ ممالک کے لیے ہنگامی امداد کے لیے 85 ملین ڈالر کے ابتدائی پیکیج کا اعلان کیا ہے، اور شام سے متعلق اپنی کچھ پابندیاں عارضی طور پر ہٹا رہا ہے، اس امید پر کہ متاثرہ افراد تک جلد سے جلد امداد پہنچانے میں مدد ملے گی۔ دریں اثنا، عالمی بینک نے امداد اور بحالی کی کوششوں میں مدد کے لیے ترکی کو 1.78 بلین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹریس نے عالمی برادری سے ترکیہ اور شام کے لیے مزید رقم فراہم کرنے اور شام کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں تک امداد کے لیے رسائی کو وسیع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Turkey Syria Earthquake Updates, death toll crosses 21,000
ترکیہ میں کم از کم 18,342 ہلاکتیں ہوئی ہیں جب کہ شام میں 3,377 افراد ہلاک ہوئے

دو درجن سے زائد ممالک کی تلاش کی ٹیمیں شام اور ترکی میں دسیوں ہزار مقامی ایمرجنسی اہلکاروں کے ساتھ شامل ہو گئی ہیں۔شام اور ترکی بھر سے رضاکاروں نے پیر کے زلزلے کے متاثرین کی ہر ممکن مدد کے لیے کئی میل کا سفر کیا ہے۔ متاثرہ علاقوں سے دور لوگ زندہ بچ جانے والوں کے لیے خون، کپڑے اور خوراک کا عطیہ دینے کے لیے پہنچ گئے ہیں۔

شمال مغربی شام میں حزب اختلاف کے زیر کنٹرول علاقوں میں امداد کی فراہمی انتہائی مشکل ثابت ہوئی ہے۔شام کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک جنڈیرس کے رہائشی منہدم عمارتوں کے نیچے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے اپنے ہاتھ استعمال کر رہے ہیں اور مہلک زلزلوں کے بعد بین الاقوامی مدد کی التجا کر رہے ہیں۔انسانی ہمدردی کی تنظیموں نے کہا ہے کہ زلزلے نے شمال مغربی شام کی آبادی کے مصائب میں ایک اور پرت ڈال دی ہے، جہاں تقریباً 4.1 ملین افراد کو امداد کی ضرورت ہے۔بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے شام کے ترجمان عدنان حازم نے الجزیرہ کو بتایا کہ "لوگ صدمے کا شکار ہیں، وہ خود کو بے بس محسوس کر رہے ہیں۔"

واضح رہے کہ ترکیہ کے جنوبی صوبے کہرامانماراس میں پیر کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا پہلا زلزلہ آیا تھا۔ اس کے چند منٹ بعد ملک کے جنوبی صوبے غازیانٹیپ میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا اور پھر دوپہر کے وقت 01 بج کر 24 منٹ پر کہرامانماراس میں دوبارہ 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ ترکی دنیا کے سب سے زیادہ فعال زلزلہ زدہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ ملک میں آخری 7.8 شدت کا زلزلہ 1939 میں آیا تھا،جب مشرقی ایرگنکن صوبے میں 33000 لوگ مارے گئے۔ 1999 میں، دوز میں 7.4 شدت کا زلزلہ آیا، جس میں 17000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

انقرہ: امدادی کارکن مسلسل پانچویں دن ملبے میں کھدائی کر رہے ہیں تاکہ اس ہفتے ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلوں سے مزید زندہ بچ جانے والوں کو بچایا جا سکے، ریسکیو آپریشن جمعہ کو بھی جاری رہا لیکن لوگوں کے زندہ ملنے کی امیدیں اب دم توڑ رہی ہیں۔ پھر بھی، تباہی کے درمیان کچھ امید کی گنجائش ہے۔ ترکیہ کہ سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق، جنوبی ترکیہ کے ضلع ہتاے انتاکیا میں ایک منہدم عمارت کے کھنڈرات کے نیچے سے ایک 18 ماہ کے بچے اور اس کے خاندان کے افراد کو 96 گھنٹے تک پھنسے رہنے کے بعد زندہ نکال لیا گیا۔

زلزلے سے ہلاکتیں: ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلوں سے مرنے والوں کی تعداد 22 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اس زلزلے کو صدی کی آفت قرار دیا ہے۔نائب صدر فوات اوکتے کے مطابق ترکیہ میں کم از کم 18,991 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ شام میں کم از کم 3,377 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ دسیوں ہزار زخمی ہوئے اور دسیوں ہزار بے گھر بھی ہو گئے ہیں۔

Turkey Syria Earthquake Updates, death toll crosses 21,000
ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ ریسکیو آپریشن پانچویں روز بھی جاری ہے

سردیوں کے موسم اور سڑکوں اور ہوائی اڈوں کو پہنچنے والے نقصان نے ریسکیو ریسپانس میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ ترکیہ میں کچھ لوگوں نے شکایت کی ہے کہ حکومتی رسپانس کافی سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ صدر گزشتہ دو دنوں سے متاثرہ شہروں کا دورہ کر رہے ہیں۔ ترکیہ کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ 110,000 سے زیادہ ریسکیو اہلکار 5,500 سے زیادہ گاڑیوں کی مدد سے اس کوشش میں حصہ لے رہے ہیں، جن میں ٹریکٹر، کرین، بلڈوزر اور ایکسویٹر شامل ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ 95 ممالک نے مدد کی پیشکش کی ہے۔

اگرچہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پھنسے ہوئے افراد ایک ہفتے یا اس سے زیادہ عرصے تک زندہ رہ سکتے ہیں، لیکن منجمد درجہ حرارت میں زندہ بچ جانے والے افراد کی تلاش کے امکانات معدوم ہو رہے ہیں، ہنگامی عملے نے اب خطرناک حد تک غیر مستحکم ڈھانچے کو منہدم کرنے پر توجہ مرکوز کرنا شروع کر دیا ہے۔ اپنے گھروں سے محروم ہونے والوں میں سے بہت سے لوگوں نے خیموں، اسٹیڈیموں اور دیگر عارضی رہائش گاہوں میں پناہ لی، لیکن دیگر باہر کھلے آسمان کے نیچے سو رہے ہیں۔

زلزلے سے متاثرہ علاقوں کو عالمی امداد: امریکہ نے جمعرات کو دو متاثرہ ممالک کے لیے ہنگامی امداد کے لیے 85 ملین ڈالر کے ابتدائی پیکیج کا اعلان کیا ہے، اور شام سے متعلق اپنی کچھ پابندیاں عارضی طور پر ہٹا رہا ہے، اس امید پر کہ متاثرہ افراد تک جلد سے جلد امداد پہنچانے میں مدد ملے گی۔ دریں اثنا، عالمی بینک نے امداد اور بحالی کی کوششوں میں مدد کے لیے ترکی کو 1.78 بلین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے۔اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹریس نے عالمی برادری سے ترکیہ اور شام کے لیے مزید رقم فراہم کرنے اور شام کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں تک امداد کے لیے رسائی کو وسیع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Turkey Syria Earthquake Updates, death toll crosses 21,000
ترکیہ میں کم از کم 18,342 ہلاکتیں ہوئی ہیں جب کہ شام میں 3,377 افراد ہلاک ہوئے

دو درجن سے زائد ممالک کی تلاش کی ٹیمیں شام اور ترکی میں دسیوں ہزار مقامی ایمرجنسی اہلکاروں کے ساتھ شامل ہو گئی ہیں۔شام اور ترکی بھر سے رضاکاروں نے پیر کے زلزلے کے متاثرین کی ہر ممکن مدد کے لیے کئی میل کا سفر کیا ہے۔ متاثرہ علاقوں سے دور لوگ زندہ بچ جانے والوں کے لیے خون، کپڑے اور خوراک کا عطیہ دینے کے لیے پہنچ گئے ہیں۔

شمال مغربی شام میں حزب اختلاف کے زیر کنٹرول علاقوں میں امداد کی فراہمی انتہائی مشکل ثابت ہوئی ہے۔شام کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک جنڈیرس کے رہائشی منہدم عمارتوں کے نیچے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے اپنے ہاتھ استعمال کر رہے ہیں اور مہلک زلزلوں کے بعد بین الاقوامی مدد کی التجا کر رہے ہیں۔انسانی ہمدردی کی تنظیموں نے کہا ہے کہ زلزلے نے شمال مغربی شام کی آبادی کے مصائب میں ایک اور پرت ڈال دی ہے، جہاں تقریباً 4.1 ملین افراد کو امداد کی ضرورت ہے۔بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے شام کے ترجمان عدنان حازم نے الجزیرہ کو بتایا کہ "لوگ صدمے کا شکار ہیں، وہ خود کو بے بس محسوس کر رہے ہیں۔"

واضح رہے کہ ترکیہ کے جنوبی صوبے کہرامانماراس میں پیر کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا پہلا زلزلہ آیا تھا۔ اس کے چند منٹ بعد ملک کے جنوبی صوبے غازیانٹیپ میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا اور پھر دوپہر کے وقت 01 بج کر 24 منٹ پر کہرامانماراس میں دوبارہ 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ ترکی دنیا کے سب سے زیادہ فعال زلزلہ زدہ علاقوں میں سے ایک ہے۔ ملک میں آخری 7.8 شدت کا زلزلہ 1939 میں آیا تھا،جب مشرقی ایرگنکن صوبے میں 33000 لوگ مارے گئے۔ 1999 میں، دوز میں 7.4 شدت کا زلزلہ آیا، جس میں 17000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

Last Updated : Feb 10, 2023, 8:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.