انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے منگل کو زلزلے سے متاثر ہونے والے 10 صوبوں میں تین ماہ کی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے۔ دارالحکومت انقرہ میں اسٹیٹ انفارمیشن کوآرڈینیشن سینٹر سے خطاب کرتے ہوئے اردوغان نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 119 کے ذریعے ہمیں دیئے گئے اختیار کی بنیاد پر، ہم نے ہنگامی حالت کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہنگامی فیصلے کی حالت کے بارے میں صدارتی اور پارلیمانی عمل کو تیزی سے مکمل کریں گے اور یہ ہنگامی حالات تین ماہ تک جاری رہیں گے۔
ترکیہ میں آئے شدید زلزلے شام اور لبنان سمیت خطے کے کئی ممالک میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔اردوغان نے کہا کہ ہمیں نہ صرف ترک جمہوریہ کی تاریخ کا بلکہ دنیا کی سب سے بڑی تباہی کا سامنا ہے۔ صدر کے مطابق، زلزلے کی وجہ سے 10 صوبوں میں کم از کم 3,549 افراد ہلاک اور 22,168 دیگر زخمی ہوئے، اردگان نے یہ بھی کہا کہ ہمارے لیے سب سے بڑی راحت کی بات یہ ہے کہ اب تک ہمارے 8000 سے زیادہ شہریوں کو ملبے سے زندہ نکالا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Earthquake Death Toll in Turkey ترکیہ اور شام میں زلزلہ سے مرنے والوں کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز
اردوغان نے کہا کہ ماہرین ان زلزلوں کو غیر معمولی زمینی حرکت کے طور پر بیان کرتے ہیں اور جن کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔اس کے باوجود ہماری ریاست اپنے تمام اداروں، تنظیموں، اہلکاروں، آلات، سازوسامان اور سہولیات کے ساتھ زلزلے کے پہلے لمحے سے ہی تباہ کن علاقوں میں متحرک ہیں اور موسمی حالات کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کے باوجود ٹیموں نے بے لوث جدوجہد کی ہے۔
دس صوبوں تک پھیلنے والے زلزلے کے تباہ کن اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے اردوغان نے ملک بھر سے ماہر اہلکاروں اور گاڑیوں کو فوری طور پر علاقے میں منتقل ہونے کا حکم دیا ہے، اس سے قبل ترکی میں سات روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا تھا۔