نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے بدھ کو کہا کہ فوجی اتحاد ایک تاریخی لمحے کا مشاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ جیسا کہ فن لینڈ اور سویڈن نیٹو کی رکن بننے والے ہیں۔ فن لینڈ اور سویڈن کے سفیروں کی جانب سے نیٹو کو باضابطہ درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں۔ Finland, Sweden submit NATO membership application
اسٹولٹن برگ نے کہا ’’میں فن لینڈ اور سویڈن کی جانب سے نیٹو میں شمولیت کی درخواستوں کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرتا ہوں۔ آپ ہمارے قریبی ساتھی ہیں۔ تمام اتحادی نیٹو کی توسیع کی اہمیت پر متفق ہیں۔ہم سب متفق ہیں کہ ہمیں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور ہم سب اس بات سے متفق ہیں کہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے جس کا مشاہدہ کیا جانا چاہیے۔ یہ ہماری سلامتی کے لیے ایک اہم دن ہے۔ قابل ذکر ہے کہ فن لینڈ کی پارلیمنٹ نے بدھ کو اسٹولٹن برگ کے اعلان سے قبل 8 کے مقابلے میں 188 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے نیٹو میں شمولیت کے حق میں ووٹ دیا۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مطالبہ کیا کہ نیٹو روس کی سرحدوں کی طرف بڑھنا بند کر دے اور روس ایسے اقدام کا خیرمقدم نہیں کرے گا بلکہ اس کا جواب دے سکتا ہے۔ امریکہ اور برطانیہ کی قیادت میں نیٹو کے کئی اتحادیوں نے اشارہ دیا ہے کہ اگر وہ فن لینڈ اور سویڈن کو اکسانے یا عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ انہیں سکیورٹی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine War: نیٹو یوکرین کی طویل جنگ میں مدد کرنے کو تیار
Russia Ukraine War: 'نیٹو یوکرین تنازع میں حصہ نہیں لے گا'
وہیں نیٹو کا ایک اہم رکن ترکی نے نیٹو اراکین میں فن لینڈ اور سویڈن کی شمولیت سے متعلق مخالفت شروع کر دی ہے۔ ترکی شمالی یورپ کے ان دونوں ممالک پر کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی حمایت کرنے کا الزام عائد کرتا ہے۔ پی کے کے کئی دہائیوں سے ترک حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد کر رہی ہے اور یہ ممالک ترکی مخالف گروہوں کو پناہ دیے ہوئے ہیں۔ترکی کے وزیر خارجہ میولت چووشولو کا کہنا ہے کہ سویڈن اور فن لینڈ کو چاہیے کہ وہ اپنے ملکوں میں دہشت گردوں کی حمایت بند کریں۔ پہلے واضح حفاظتی ضمانتیں فراہم کریں اور ترکی پر سے برآمدات پر پابندی ہٹائیں۔ Why does Turkey oppose Finland and Sweden’s NATO membership
نیٹو اراکین کو توقع ہے کہ ترکی، فن لینڈ اور سویڈن کے مابین مذاکرات سے یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ نیٹو میں شامل ہونے کے لیے تمام تیس اراکین کی منظوری ضروری ہے۔ اس عمل میں ایک سال لگ سکتا ہے۔ مغربی فوجی اتحاد نیٹو 1949 میں سوویت یونین کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔