ETV Bharat / international

Earthquake in Turkey ترکی زلزلہ، ناقص تعمیرات کیلئے اُنتیس بلڈرز کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری

ترک میڈیا کے مطابق تعمیرات میں زلزلے سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے اور تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزی پر 29 بلڈرز کے خلاف وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے ہیں جن کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپہ مار کارروائی کر رہی ہے۔ ترکیہ میں بلند وبالا عمارات کے لیے بلڈنگ ڈیزائن کوڈ کے واضح قوانین کے مطابق زمین کی سطح پر عمارت کو 30 سے 40 فیصد ارتعاش کو برداشت کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔

Turkey detains building contractors after Massive destruction by earthquake
ترکیہ میں زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی کی اہم وجہ ناقص تعمیرات
author img

By

Published : Feb 13, 2023, 6:31 PM IST

انقرہ: گزشتہ ہفتے آنے والے قیامت خیز زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی اور جانی ومالی نقصان ترکیہ میں ہوا ہے جس کی بڑی وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔ 7.8 کے شدت کے زلزلے نے ترکیہ اور شام میں تباہی مچا دی جس کے نقصانات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے تاہم سب سے زیادہ تباہی ترکیہ میں ہوئی ہے جہاں 40 سیکنڈ زمین لرزنے سے 6 ہزار فٹ سے زائد بلند و بالا رہائشی عمارات مٹی کا ڈھیر بن چکی ہیں۔

ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والی اس قدر بڑی تباہی کی ابتدائی تحقیقات میں جو سب سے اہم وجہ سامنے آئی ہے وہ ناقص تعمیرات ہیں اور ترک میڈیا کے مطابق آسمان کو چُھوتی رہائشی عمارتوں کے زلزلے کے جھٹکوں کو برداشت کرنے کے بجائے زمین بوس ہوجانے پر ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میں 12 بلڈرز کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تعمیرات میں زلزلے سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے اور تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزی پر 29 افراد کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے ہیں جن کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپہ مار کارروائی کر رہی ہے۔

ترکیہ میں بلند وبالا عمارات کے لیے بلڈنگ ڈیزائن کوڈ کے واضح قوانین موجود ہیں جن کے مطابق زمین کی سطح پر عمارت کو 30 سے 40 فیصد ارتعاش کو برداشت کرنا چاہیے تاہم زلزلے میں اکثر عمارتیں ایسا نہ کر پائیں اور مجموعی طور پر 6 ہزار سے زائد عمارتیں زمین بوس ہوکر ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ وزارت انصاف نے زلزلے سے متاثرہ 10 صوبوں میں ناقص تعمیرات کی تحقیقات کے لیے دفاتر قائم کر دیے ہیں اور اس حوالے سے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمارتوں کی تعمیر میں بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی پر کئی بلڈرز کے لائسنس منسوخ ہونے کا امکان ہے جب کہ دانستہ طور پر کی گئی کوتاہی یا لاپروائی پر سزا کا اطلاق بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:

ترکیہ کی سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق، اتوار کو ترک وزیر انصاف بیکر بوزدگ نے کہا کہ 134 افراد سے ان عمارتوں کی تعمیر میں مبینہ طور پر بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر تفتیش کی جا رہی ہے جو زلزلے کو برداشت کرنے میں ناکام رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ تین کو زیر التواء مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے اور سات افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ سات دیگر کو ملک چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے۔ استغاثہ نے تعمیرات میں استعمال ہونے والے مواد کے ثبوت کے لیے عمارتوں کے نمونے جمع کرنا شروع کر دیے ہیں۔

زلزلے طاقتور تھے، لیکن متاثرین، ماہرین اور ترکیہ بھر کے لوگ تباہی میں اضافے کا ذمہ دار خراب تعمیرات کو قرار دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب تک 36 ہزار سے زائد لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زائد بتائی جاتی ہے۔

انقرہ: گزشتہ ہفتے آنے والے قیامت خیز زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی اور جانی ومالی نقصان ترکیہ میں ہوا ہے جس کی بڑی وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔ 7.8 کے شدت کے زلزلے نے ترکیہ اور شام میں تباہی مچا دی جس کے نقصانات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے تاہم سب سے زیادہ تباہی ترکیہ میں ہوئی ہے جہاں 40 سیکنڈ زمین لرزنے سے 6 ہزار فٹ سے زائد بلند و بالا رہائشی عمارات مٹی کا ڈھیر بن چکی ہیں۔

ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والی اس قدر بڑی تباہی کی ابتدائی تحقیقات میں جو سب سے اہم وجہ سامنے آئی ہے وہ ناقص تعمیرات ہیں اور ترک میڈیا کے مطابق آسمان کو چُھوتی رہائشی عمارتوں کے زلزلے کے جھٹکوں کو برداشت کرنے کے بجائے زمین بوس ہوجانے پر ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میں 12 بلڈرز کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق تعمیرات میں زلزلے سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے اور تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزی پر 29 افراد کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے ہیں جن کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپہ مار کارروائی کر رہی ہے۔

ترکیہ میں بلند وبالا عمارات کے لیے بلڈنگ ڈیزائن کوڈ کے واضح قوانین موجود ہیں جن کے مطابق زمین کی سطح پر عمارت کو 30 سے 40 فیصد ارتعاش کو برداشت کرنا چاہیے تاہم زلزلے میں اکثر عمارتیں ایسا نہ کر پائیں اور مجموعی طور پر 6 ہزار سے زائد عمارتیں زمین بوس ہوکر ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ وزارت انصاف نے زلزلے سے متاثرہ 10 صوبوں میں ناقص تعمیرات کی تحقیقات کے لیے دفاتر قائم کر دیے ہیں اور اس حوالے سے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمارتوں کی تعمیر میں بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی پر کئی بلڈرز کے لائسنس منسوخ ہونے کا امکان ہے جب کہ دانستہ طور پر کی گئی کوتاہی یا لاپروائی پر سزا کا اطلاق بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:

ترکیہ کی سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق، اتوار کو ترک وزیر انصاف بیکر بوزدگ نے کہا کہ 134 افراد سے ان عمارتوں کی تعمیر میں مبینہ طور پر بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر تفتیش کی جا رہی ہے جو زلزلے کو برداشت کرنے میں ناکام رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ تین کو زیر التواء مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے اور سات افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ سات دیگر کو ملک چھوڑنے سے روک دیا گیا ہے۔ استغاثہ نے تعمیرات میں استعمال ہونے والے مواد کے ثبوت کے لیے عمارتوں کے نمونے جمع کرنا شروع کر دیے ہیں۔

زلزلے طاقتور تھے، لیکن متاثرین، ماہرین اور ترکیہ بھر کے لوگ تباہی میں اضافے کا ذمہ دار خراب تعمیرات کو قرار دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اب تک 36 ہزار سے زائد لاشیں نکالی جاچکی ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زائد بتائی جاتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.