انقرہ کی جانب سے ملک کے نام کی تبدیلی کی درخواست کے بعد اقوام متحدہ نے تنظیم میں جمہوریہ ترکی کے ملک کا نام "ترکی" Turkey سے بدل کر "Türkiye" ’’ترکیہ‘‘ کر دیا ہے۔ یہ اطلاع اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹیرس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے دی۔ انھوں نے کہا کہ بدھ کو ترک وزیر خارجہ میاولوت چاوشوغلو کی جانب سے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس کو ایک خط موصول ہوا ہے، جس میں تمام امور کے لیے "ترکی" کے بجائے ’’ترکیہ‘‘ استعمال کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ Turkey Changed its Official Name
ترکی نے دسمبر میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے ایک میمورنڈم جاری کرنے کے بعد اپنے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرکاری نام کو ترکی کو تبدیل کرکے ترکیہ کرنے کا اقدام شروع کیا اور عوام سے کہا کہ وہ ملک کو ہر زبان میں بیان کرنے کے لیے ترکیہ کا استعمال کریں۔
ترکی کے نام کی وجہ سے کئی بار پورا ملک احساس کمتری کا شکار ہو چکا ہے۔ کیمبرج انگلش ڈکشنری میں 'ترکی' کے معنی 'بُری طرح ناکام ہونا' کے ہیں۔ اس کا ایک اور معنی 'احمق یا بے وقوف کے بھی ہیں'۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے دسمبر میں اپنے ہم وطنوں سے کہا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر ہر زبان میں ترکیہ کے نام استعمال کریں۔ صدر کا دعویٰ ہے کہ ملک نے 1923 میں آزادی کے اعلان کے بعد خود کو 'ترکیہ' کہا۔ ترک نام اس کی غلامی سے جڑا ہوا ہے، اس لیے اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ترکیہ ترک عوام کی ثقافت، تہذیب اور اقدار کی بہترین نمائندگی کرتا ہے۔
صدر رجب طیب اردوگان نے کمپنیوں سے کہا کہ وہ اپنی برآمد کی جانے والی ہر چیز پر 'میڈ ان ترکیہ' لکھیں اور ریاستی اداروں کو اپنے خط و کتابت میں ترکیہ کو استعمال کرنے کی ہدایت کی۔ اس سال کے شروع میں، حکومت نے نام کو انگریزی میں تبدیل کرنے کی کوششوں کے تحت ایک پروموشنل ویڈیو بھی جاری کی تھی۔ ویڈیو میں دنیا بھر کے سیاحوں کو مشہور مقامات پر 'ہیلو ترکیہ' کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ترکی سے پہلے کئی ممالک نے اپنے نام بدلے ہیں۔ 2020 میں ہالینڈ کا نام بدل کر نیدرلینڈ کر دیا گیا۔ یونان کے ساتھ سیاسی تنازعات کی وجہ سے، مقدونیہ نے اپنا نام بدل کر شمالی مقدونیہ رکھ دیا۔