کابل: طالبان رہنما شیخ رحیم اللہ حقانی جمعرات کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک خودکش حملے میں ہلاک ہوگئے۔ Suicide Explosion in Kabul مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق خودکش حملہ اس وقت کیا گیا جب حقانی کابل کے ایک مدرسے میں حدیث کی تعلیم دے رہے تھے۔ افغان حکام کے مطابق دھماکے میں ہونے والی اموات کی حتمی تعداد ابھی معلوم نہیں ہوسکیں۔ طالبان حکومت کے نائب ترجمان بلال کریمی نے شیخ رحیم اللہ حقانی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ کریمی نے کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ملک کی ممتاز علمی شخصیت شیخ رحیم اللہ حقانی دشمن کے وحشیانہ حملے میں جام شہادت نوش کر گئے ہیں۔
افغان دارالحکومت میں جس ضلع میں دھماکہ ہوا وہاں کے انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ عبدالرحمن نے بھی شیخ رحیم اللہ حقانی کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حملہ افغانستان کے دارالحکومت کے ایک مدرسے میں اس وقت ہوا جب وہاں ایک شخص نے اپنی مصنوعی ٹانگ میں چھپائے بارودی مواد سے دھماکہ کر دیا۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ دھماکے کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Top TTP Commander Killed in Afghanistan: افغانستان میں پراسرار دھماکے میں ٹی ٹی پی کا اعلیٰ کمانڈر ہلاک
شیخ رحیم اللہ حقانی صوبہ ننگرہار میں طالبان کے ملٹری کمیشن کے رکن کے طور پر وابستہ تھے۔ انہیں افغانستان میں امریکی فوجی دستوں نے بیگرام جیل میں قید کر رکھا تھا۔ شیخ رحیم اللہ حقانی پاکستان کی سرحد کے قریب صوبہ ننگرہار کے ضلع پچیر آگم کے رہائشی تھے۔ رحیم اللہ حقانی کا ایک فیس بک پیج اور یوٹیوب چینل بھی تھا جہاں وہ حدیث کا درس دیتے تھے۔ پاکستان اور افغانستان میں ان کے بہت سے پیروکار تھے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل افغانستان کے مشرقی صوبے پکتیکا میں ایک پراسرار دھماکے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک سینیئر اعلیٰ کمانڈر عمر خالد خراسانی اور ان کے تین دیگر ساتھی ہلاک ہوگئے تھے۔ چند روز قبل القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو سی آئی اے نے کابل میں ڈرون حملے کے ذریعے نشانہ بنا کر ہلاک کردیا تھا۔