اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کیے جانے کے ایک دن بعد ان کی رہائش گاہ کے باہر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ اے آر وائی نیوز نے پیر کے روز اپنی رپورٹ میں بتایا کہ عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کبے جانے کے ایک دن بعد ان کی رہائش گاہ کی جانب جانے والی سڑک پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ Tight Security Arrangements outside Imran Residence
یہ بھی پڑھیں:
عمران خان کے خلاف ہفتہ کو ان کی اسلام آباد کی ریلی میں عدلیہ، پولیس اور دیگر ریاستی اداروں کو دھمکیاں دینے کے الزام میں اتوار کے روز دہشت گردی کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے پولیس افسران پر اپنے قریبی ساتھی کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا جنہیں خود غداری کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
پاکستان پولیس نے کل عمران خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سربراہ نے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری اور پولیس افسران اور عدلیہ کو ایک ریلی میں دھمکیاں دیں۔
دریں اثنا پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت عمران خان کو گرفتار کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ اپریل میں اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد عمران خان موجودہ شہباز شریف حکومت اور ملک کی فوج کے سخت ناقد رہے ہیں۔
یو این آئی