نیویارک: غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ کی قرارداد پر ہوئی ووٹنگ میں امریکہ اور روس نے حصہ نہیں لیا۔ اس قرارداد کو امریکہ کے ویٹو پاور سے بچانے کے لیے سلامتی کونسل میں کئی روز سے میٹنگوں کا دور جاری تھا۔ اس قرارداد کو منظور کرانے کے لیے امریکہ کو منایا گیا اور اُس کے مطابق قرارداد میں ترمیم بھی کی گئی۔ اس قرارداد کو متحدہ عرب امارات نے پیش کیا تھا۔ 15 رکنی سلامتی کونسل میں قرارداد کے حق میں 13 ووٹ ڈالے گئے۔ امریکہ اور روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اس طرح قراداد کو بغیر کسی کے مخالفت کے منظور کر لیا گیا۔ 7 اکتوبر کو اسرائیل کے اندر حماس کے اچانک حملوں کے بعد غزہ کی قرارداد کے تیسرے امریکی ویٹو سے امریکی عدم شرکت نے گریز کیا۔ روس مضبوط زبان کی بحالی چاہتا تھا۔ جو امریکہ نے نہیں کیا۔
-
Security Council adopts resolution calling for the scaling up & monitoring of aid going into Gaza.
— United Nations (@UN) December 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
The resolution demands all parties allow & facilitate the use of all humanitarian routes & requests the appointment of a senior UN official to coordinate & monitor aid delivery. pic.twitter.com/OVtoTNjbFu
">Security Council adopts resolution calling for the scaling up & monitoring of aid going into Gaza.
— United Nations (@UN) December 22, 2023
The resolution demands all parties allow & facilitate the use of all humanitarian routes & requests the appointment of a senior UN official to coordinate & monitor aid delivery. pic.twitter.com/OVtoTNjbFuSecurity Council adopts resolution calling for the scaling up & monitoring of aid going into Gaza.
— United Nations (@UN) December 22, 2023
The resolution demands all parties allow & facilitate the use of all humanitarian routes & requests the appointment of a senior UN official to coordinate & monitor aid delivery. pic.twitter.com/OVtoTNjbFu
-
“It is imperative that the international community speak with one voice: for peace, for the protection of civilians, for an end to suffering, and for a commitment to the two-state solution.”
— United Nations (@UN) December 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
– @antonioguterres on the conflict in the Middle East. https://t.co/5iTP1XN4Fl pic.twitter.com/yyukRFwILv
">“It is imperative that the international community speak with one voice: for peace, for the protection of civilians, for an end to suffering, and for a commitment to the two-state solution.”
— United Nations (@UN) December 22, 2023
– @antonioguterres on the conflict in the Middle East. https://t.co/5iTP1XN4Fl pic.twitter.com/yyukRFwILv“It is imperative that the international community speak with one voice: for peace, for the protection of civilians, for an end to suffering, and for a commitment to the two-state solution.”
— United Nations (@UN) December 22, 2023
– @antonioguterres on the conflict in the Middle East. https://t.co/5iTP1XN4Fl pic.twitter.com/yyukRFwILv
- قرارداد کی تفصیلات:
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور کی گئی قرارداد میں غزہ کے بھوک مری کے شکار اور مایوس شہریوں کو فوری طور پر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قراداد کی منظوری کے بعد متحدہ عرب امارات کی سفیر لانا نسیبیح نے کہا کہ، پھر بھی، "یہ کرسمس کا معجزہ تھا جس کی ہم سب امید کر رہے تھے۔" انہوں نے کہا کہ، اس سے غزہ کے لوگوں کو یہ اشارہ ملے گا کہ سلامتی کونسل ان کے مصائب کو کم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
- یہ مشکل تھا، لیکن ہم نے کر دکھایا:امریکی سفیر
سلامتی کونسل میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کونسل کو بتایا کہ، "یہ مشکل تھا، لیکن ہم نے کر دکھایا۔" انہوں نے کہا کہ، یہ قرارداد انسانی بحران کا خاتمہ، غزہ میں ضروری امداد حاصل کرنا اور غزہ سے یرغمالیوں کو نکالنے، بے گناہ شہریوں اور انسانی ہمدردی کے کام کرنے والے کارکنوں کے تحفظ کے لیے دباؤ ڈالنے اور دیرپا امن کے لیے کام کرنے کی کوششوں کو تقویت دیتی ہے۔" قرارداد میں محصور پٹی میں قحط کے دہانے پر لوگوں کے لیے اشد ضروری امدادی ترسیل کی سہولت اور نگرانی کے لیے، اقوام متحدہ سے غزہ میں ضروری عملہ اور سازوسامان کے ساتھ ایک سینئر انسانی اور تعمیر نو کوآرڈینیٹر مقرر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
-
The resolution also requests that #UNSG @antonioguterres appoint a Senior Humanitarian & Reconstruction Coordinator w/the necessary personnel & equipment in #Gaza to facilitate & monitor desperately needed aid deliveries for ppl on the brink of famine in the besieged Strip. @UN
— State of Palestine (@Palestine_UN) December 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">The resolution also requests that #UNSG @antonioguterres appoint a Senior Humanitarian & Reconstruction Coordinator w/the necessary personnel & equipment in #Gaza to facilitate & monitor desperately needed aid deliveries for ppl on the brink of famine in the besieged Strip. @UN
— State of Palestine (@Palestine_UN) December 22, 2023The resolution also requests that #UNSG @antonioguterres appoint a Senior Humanitarian & Reconstruction Coordinator w/the necessary personnel & equipment in #Gaza to facilitate & monitor desperately needed aid deliveries for ppl on the brink of famine in the besieged Strip. @UN
— State of Palestine (@Palestine_UN) December 22, 2023
- روس اسے ویٹو کر دیتا، اگر اسے متعدد عرب ممالک کی حمایت حاصل نہ ہوتی: روسی سفیر
اقوام متحدہ میں روس کے سفیر واسیلی نیبنزیا نے قرارداد کو ناکارہ قرار دیا اور امریکہ پر "شرمناک، گھٹیا اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل" اور "سخت دباؤ، بلیک میلنگ اورحربوں کا سہارا لینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد "بنیادی طور پر اسرائیلی مسلح افواج کو غزہ کی پٹی کو کلیئر کرنے کے لیے نقل و حرکت کی مکمل آزادی دے گی۔" انہوں نے کہا کہ روس اسے ویٹو کر دیتا، اگر اسے متعدد عرب ممالک کی حمایت حاصل نہ ہوتی۔
- یہ قرارداد صحیح سمت میں ایک قدم ہے: ریاض منصور
اقوام متحدہ میں فلسطینی ایلچی ریاض منصور نے کہا کہ سلامتی کونسل کو بالآخر دشمنی کے خاتمے کے الفاظ کہنے میں 75 دن لگ گئے۔ منصور نے کہا کہ "یہ قرارداد صحیح سمت میں ایک قدم ہے، اس پر عمل درآمد ہونا چاہیے اور فوری جنگ بندی کے لیے بڑے پیمانے پر دباؤ بنایا جانا چاہیے۔
- قرارداد ناکافی قدم: حماس
حماس نے اس قرارداد کو "ناکافی قدم" قرار دیا ہے۔ حماس نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں امریکہ پر بین الاقوامی برادری کی نفی کرنے اور کونسل کو جنگ روکنے کا مطالبہ کرنے سے روکنے کا الزام لگایا۔
- قرارداد پر اسرائیل کا رد عمل:
اسرائیل کے اقوام متحدہ میں نائب سفیر بریٹ جوناتھن ملر نے 7 اکتوبر کے حملوں کے لیے حماس کی مذمت نہ کرنے پر سلامتی کونسل کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک اور 240 کے قریب یرغمال بنائے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:فلسطینیوں کی نسل کشی رکنے تک اسرائیل سے قیدیوں کے تبادلے پر کوئی بات نہیں ہوگی: حماس
یہ بھی پڑھیں:غزہ جنگ میں کامیابی ملنے کے اسرائیل کے بیشتر دعوے جھوٹ پر مبنی