کولمبو: سری لنکا کے ایک پینل نے ایچ سی ایل ٹیکنالوجی (ایچ سی ایل) کو فراہم کی جانے والی غیر معمولی ٹیکس رعایتوں کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ جان کیلز ہولڈنگز (جے کے ایچ) کے ساتھ اس کے معاہدے پر نظرثانی کی جانی چاہیے۔ آئی لینڈاخبار نے پیر کوکمیٹی آن پبلک فائنانس (سی او پی ایف) کے چیئرمین اور ایس جے بی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ہرش ڈی سلوا کے حوالے سے یہ معلومات دی۔ یکم نومبر سے ایکسپورٹ سیکٹر کی کمپنیوں پر 30 فیصد متنازعہ ٹیکس عائد کیا جائے گا اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے انہوں نے یہ مطالبہ کیا۔ tax concessions to indian companies in Sri Lanka
ڈاکٹر ڈی سلوا نے زور دیا کہ دوبارہ تشخیص ضروری ہے کیونکہ مجوزہ ٹیکس بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ملازمین کی سطح کے حالیہ معاہدے کے مطابق لگایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ ابھی پارلیمنٹ میں پیش ہونا باقی ہے اورہند سری لنکا مشترکہ انٹرپرائزکو خصوصی حیثیت نہیں دی جا سکتی ہے جب ملک شدید اقتصادی بحران میں ہے۔ ڈاکٹر ڈی سلوا نے کہا کہ معیشت کی حالت اتنی خراب ہے کہ سرمایہ کاروں کو رعایتیں دینے کے پورے عمل کا از سر نو جائزہ لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: GST Council: بلیک فنگس کی دوائیوں کے درآمد پر ٹیکس میں رعایت
یو این آئی