واشنگٹن: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا ہے کہ یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے درمیان وہ روس کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔ میکرون نے جمعہ کو قمری سال نو کے موقع پر ایلیسی پیلس میں ایک استقبالیہ کے دوران کہا، ’’میں روس سے بات کرنا جاری رکھوں گا، "اس بات کی اطلاع بی ایف ایم ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں دی۔ قابل ذکر ہے کہ فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ یوکرین میں تنازعہ کے دوران اہم سیکورٹی موضوعات پر معلومات کے بلا تعطل تبادلے کی اجازت دینے کے لئے فرانس ’’تمام سطح‘‘ پر روس کے ساتھ رابطہ قائم رکھنا چاہتا ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک لڑے گا جب تک اس کے تمام مقاصد حاصل نہیں ہو جاتے، جبکہ یوکرین نے اپنی سرزمین سے ہر روسی فوجی کو باہر نکالنے تک چین سے نہ بیٹھنے کا دعویٰ کیا ہے جن میں کریمیا بھی شامل ہے جس کا روس نے 2014 میں الحاق کیا تھا۔ پوتن نے دسمبر 2022 میں روس کے سرکاری ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ہم قابل قبول حل کے بارے میں ہر ایک کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، لیکن یہ اُن پر منحصر ہے، مذاکرات سے انکاری ہم نہیں، وہ ہیں۔ وہیں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ایک مشیر نے کہا تھا کہ پوتن کو اس حقیقت کے ادراک اور یہ تسلیم کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ روس ہی ہے جو کسی قسم کے مذاکرات نہیں چاہتا۔ انہوں نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ روس نے تن تنہا یوکرین پر حملہ کیا اور شہریوں پر حملہ آور ہے، روس مذاکرات نہیں چاہتا لیکن اس سب کی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Putin on Ukraine Talks یوکرین تنازع پر مذاکرات کے لیے روس تیار ہے، روسی صدر