کابل: افغانستان میں بدھ کو آنے والے 6.1 شدت کے زلزلے Earthquake in Afghanistan کی وجہ سے اب تک ملک میں 1,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ ہزاروں افراد زخمی اور بے گھر بھی ہوئے ہیں۔ اس قدرتی آفت کے بعد امارت اسلامیہ افغانستان کے سپریم لیڈر ملا ھبۃ اللہ اخوندزادہ نے ملک میں حالیہ زلزلے کے متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی امدادی اداروں سے متاثرین کی مدد کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ آج کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں زلزلے سے متاثرہ افراد کی امداد پر بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ "زلزلے سے متاثرہ لوگوں کی مدد کرنے کے علاوہ، تمام متعلقہ اداروں کو کام سونپا گیا ہے۔ اس کے علاوہ "قومی مفاہمت کی اعلیٰ کونسل کے سابق چیئرمین عبداللہ عبداللہ نے بھی زلزلے سے متاثرہ لوگوں سے تعزیت کی۔
یہ بھی پڑھیں:
Earthquake in Afghanistan: افغانستان میں زلزلہ، 950 افراد ہلاک
قابل ذکر ہے کہ یہ تباہی اور قدرتی آفت اس وقت آئی ہے جب افغانستان طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے شدید معاشی بحران سے دوچار ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک ایجنسی نے کہا کہ افغانستان نے امدادی کاموں میں مدد کے لیے انسانی امداد کی ایجنسیوں سے کہا ہے اور ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ علاقے میں روانہ کی جا رہی ہیں۔
وہیں بھارتی وزیر خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ٹویٹ کرکے کہا کہ بھارت المناک زلزلے کے متاثرین اور ان کے خاندانوں کے تئیں ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔ ہم افغانستان کے لوگوں کے دکھ میں شریک ہیں اور ضرورت کی اس گھڑی میں مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔