ETV Bharat / international

Taliban on Slain Al Qaeda Chief: القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کے ہلاکت کی تحقیقات جاری ہے، طالبان

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کی ہلاکت کے معاملے کی تحقیقات جاری ہے لیکن تفتیش الظواہری کی لاش تک پہنچنے میں ناکام رہی کیونکہ اب تک اس کا کوئی سراغ نہیں ملا لیکن اس کیس کی مختلف جہتیں ہیں جس کی تحقیقات ہو رہی ہیں جب یہ تحقیقات مکمل ہو جائیں گی، ہم نتائج کا اعلان کریں گے۔ Taliban on Slain Al Qaeda Chief

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد
author img

By

Published : Aug 11, 2022, 10:08 PM IST

کابل: امریکہ کے ڈرون حملے میں القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی موت کے امریکی دعوے کے درمیان طالبان نے کہا ہے کہ وہ اس پورے معاملے کی تحقیقات کرا رہے ہیں۔ افغانستان میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کی ہے کہ القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کی ہلاکت کے معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔Taliban on Slain Al Qaeda Chief

انہوں نے ’العربیہ‘ چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ تفتیش الظواہری کی لاش تک پہنچنے میں ناکام رہی، کیونکہ اب تک اس کا کوئی سراغ نہیں ملا اور طالبان کو اس جگہ پر ان کی موجودگی کا علم نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ''اس کیس کی مختلف جہتیں ہیں۔ تحقیقات ہو رہی ہیں۔ جب یہ تحقیقات مکمل ہو جائیں گی، ہم نتائج کا اعلان کریں گے۔'' انھوں نے یہ بھی بتایا کہ الظواہری کے گھر کو نشانہ بنانے والی میزائل نے سب کچھ تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ بہت محفوظ ہے اور عام طور پر اس کا معائنہ نہیں کیا جاتا۔

یہ بھی پڑھیں:

Taliban on Al Qaeda Chief: 'طالبان افغانستان میں القاعدہ رہنما کی موجودگی سے لاعلم تھا'

Ayman al-Zawahiri: القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری کون تھے؟

ذبیح اللہ مجاہد نے امریکہ کی طرف سے کئے گئے آپریشن کو دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے منفی نتائج برآمد ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے 2 اگست کو اعلان کیا تھا کہ امریکہ نے القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو کابل میں ہلاک کر دیا ہے۔

الظواہری کی ہلاکت القاعدہ کے لیے 2011 میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے سب سے بڑا دھچکا ہے۔ یہ واقعہ شکوک پیدا کرتا ہے کہ طالبان نے مسلح گروہوں کو پناہ نہ دینے کے اپنے عہد کو کس حد تک پورا کیا ہے۔ یہ آپریشن امریکہ کی طرف سے افغانستان میں کسی ہدف پر شروع کیا جانے والا پہلا اعلان کردہ حملہ ہے۔ واشنگٹن نے گذشتہ سال 31 اگست کو طالبان کی اقتدار میں واپسی کے چند دن بعد اس ملک سے اپنی فوجیں نکالی تھیں۔ (یو این آئی)

کابل: امریکہ کے ڈرون حملے میں القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی موت کے امریکی دعوے کے درمیان طالبان نے کہا ہے کہ وہ اس پورے معاملے کی تحقیقات کرا رہے ہیں۔ افغانستان میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کی ہے کہ القاعدہ رہنما ایمن الظواہری کی ہلاکت کے معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔Taliban on Slain Al Qaeda Chief

انہوں نے ’العربیہ‘ چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ تفتیش الظواہری کی لاش تک پہنچنے میں ناکام رہی، کیونکہ اب تک اس کا کوئی سراغ نہیں ملا اور طالبان کو اس جگہ پر ان کی موجودگی کا علم نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ''اس کیس کی مختلف جہتیں ہیں۔ تحقیقات ہو رہی ہیں۔ جب یہ تحقیقات مکمل ہو جائیں گی، ہم نتائج کا اعلان کریں گے۔'' انھوں نے یہ بھی بتایا کہ الظواہری کے گھر کو نشانہ بنانے والی میزائل نے سب کچھ تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ بہت محفوظ ہے اور عام طور پر اس کا معائنہ نہیں کیا جاتا۔

یہ بھی پڑھیں:

Taliban on Al Qaeda Chief: 'طالبان افغانستان میں القاعدہ رہنما کی موجودگی سے لاعلم تھا'

Ayman al-Zawahiri: القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری کون تھے؟

ذبیح اللہ مجاہد نے امریکہ کی طرف سے کئے گئے آپریشن کو دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے منفی نتائج برآمد ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے 2 اگست کو اعلان کیا تھا کہ امریکہ نے القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کو کابل میں ہلاک کر دیا ہے۔

الظواہری کی ہلاکت القاعدہ کے لیے 2011 میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے سب سے بڑا دھچکا ہے۔ یہ واقعہ شکوک پیدا کرتا ہے کہ طالبان نے مسلح گروہوں کو پناہ نہ دینے کے اپنے عہد کو کس حد تک پورا کیا ہے۔ یہ آپریشن امریکہ کی طرف سے افغانستان میں کسی ہدف پر شروع کیا جانے والا پہلا اعلان کردہ حملہ ہے۔ واشنگٹن نے گذشتہ سال 31 اگست کو طالبان کی اقتدار میں واپسی کے چند دن بعد اس ملک سے اپنی فوجیں نکالی تھیں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.