کابل: افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی نے پیر کے روز تصدیق کی ہے کہ طالبان نے ایک امریکی انجینیئر مارک فریکس کو افغان رہنما بشیر نورزئی کے بدلے میں رہا کر دیا ہے۔ قیدیوں کا یہ تبادلہ کابل ایئرپورٹ پر ہوا۔ طلوع نیوز کی خبر کے مطابق، قائم مقام افغان وزیر امیر خان متقی نے بتایا کہ بشیر نورزئی، جو کہ منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں 2005 سے امریکی حراست میں تھے، کو امریکی شہری مارک فریکس کے بدلے رہا کیا گیا ہے۔ Taliban US Prisoner Swap
طلوع نیوز کے مطابق، مبینہ طور پر وہ طالبان تحریک کے بانی ملا محمد عمر کے قریبی تھے۔ نورزئی نے 2001 کے بعد افغانستان میں امریکی فوجیوں سے رابطہ کیا اور امریکہ کا سفر کیا۔ جب نورزئی نیویارک میں تھے تو 2005 میں انہیں گرفتار کر لیا گیا، اور امریکی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی۔ امارت اسلامیہ کے قطر میں قائم سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے ایک ٹویٹ میں کہا، "محترم حاجی بشیر کو دو دہائیوں کی قید کے بعد رہا کیا گیا اور وہ آج کابل پہنچے۔
ساٹھ سالہ امریکی انجینئر مارک فریکس سابق نیوی اہلکار ہیں اور انہیں سن دو ہزار بیس میں اس وقت اغوا کیا گیا تھا، جب وہ ایک ترقیاتی منصوبے پر کام کر رہا تھا۔ وہ گزشتہ ایک عشرے سے افغانستان کے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کر رہا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ افغان سرکاری میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق بشیر نورزئی گوانتاناموبے کے حراستی کیمپ میں قید آخری افغانیوں میں سے ایک تھے۔