ETV Bharat / international

Women's March In Kabul کابل میں طالبان نے احتجاجی خواتین کو تشدد کرکے منتشر کردیا - کابل میں خواتین کی جانب سے نکالی گئی غیر معمولی ریلی

کابل میں خواتین کی جانب سے نکالی گئی غیر معمولی ریلی پر ہوائی فائرنگ کی اور مظاہرین کو منتشر کردیا۔ Taliban Disperses Women's March In Kabul

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 14, 2022, 8:00 PM IST

کابل: طالبان کے جنگجوؤں نے اقتدار میں واپسی کی پہلی سالگرہ سے چند روز قبل کابل میں خواتین کی جانب سے نکالی گئی غیر معمولی ریلی کے دوران انہیں مارا پیٹا اور ہوائی فائرنگ کی اور مظاہرین کو پرتشدد طور پر منتشر کردیا۔ Taliban Disperses Women's March In Kabul. ڈان میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 15 اگست کو افغانستان میں کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سے طالبان نے دو دہائیوں پر محیط امریکی مداخلت کے دوران خواتین کی جانب سے حاصل کیے گئے معمولی فوائد بھی واپس لے لیے تقریباً 40 خواتین جو 'خوراک، کام اور آزادی' کے نعرے لگا رہی تھیں۔ انہوں نے وزارت تعلیم کی عمارت کے سامنے مارچ کیا، جس کے بعد طالبان نے ہوائی فائرنگ کرکے انہیں منتشر کردیا۔ کچھ خواتین جنہوں نے قریبی دکانوں میں پناہ لی تھی، طالبان جنگجوؤں نے ان کا پیچھا کیا اور اپنی رائفل کے بٹوں سے انہیں مارا۔

خواتین مظاہرین نے ہاتھ میں بینر اٹھا رکھے تھے جس پر لکھا تھا '15 اگست ایک سیاہ دن ہے' کیونکہ خواتین کام کرنے کے حقوق اور سیاست میں شرکت کا مطالبہ کر رہی تھیں، انہوں نے 'انصاف، انصاف، ہم جہالت سے تنگ آچکے ہیں،' کے نعرے بھی بلند کیے، بیشتر خواتین نے اپنے چہرے نہیں ڈھانپے ہوئے تھے۔

احتحاجی مارچ کے منتظمین میں سے ایک زولیا پارسی نے کہا کہ 'بدقسمتی سے انٹیلی جنس سروس کے طالبان آئے اور ہوائی فائرنگ کی۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے لڑکیوں کو منتشر کیا، ہمارے بینرز پھاڑ دیے اور بہت سی لڑکیوں کے موبائل فونز چھین لیے۔' تاہم ایک احتجاجی خاتون منیسہ مبارز نے خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'اگر طالبان اس آواز کو دبانا چاہتے ہیں تو یہ ممکن نہیں ہے، ہم اپنے گھروں سے احتجاج کریں گی۔'

افغان خواتین کی کئی ماہ بعد پہلی مرتبہ کابل میں اپنے حقوق کے لیے نکالی گئی ریلی کی دوران کئی صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اگرچہ طالبان حکام نے امریکا کے خلاف کچھ ریلیاں نکالنے کی اجازت دی ہے اور وہ اس کی تشہیر بھی کرتے ہیں، لیکن انہوں نے اقتدار میں واپس آنے کے بعد خواتین کی کسی بھی ریلی کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کابل میں سول سوسائٹی اور خواتین سماجی کارکنان کا مظاہرہ

یو این آئی

کابل: طالبان کے جنگجوؤں نے اقتدار میں واپسی کی پہلی سالگرہ سے چند روز قبل کابل میں خواتین کی جانب سے نکالی گئی غیر معمولی ریلی کے دوران انہیں مارا پیٹا اور ہوائی فائرنگ کی اور مظاہرین کو پرتشدد طور پر منتشر کردیا۔ Taliban Disperses Women's March In Kabul. ڈان میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 15 اگست کو افغانستان میں کنٹرول حاصل کرنے کے بعد سے طالبان نے دو دہائیوں پر محیط امریکی مداخلت کے دوران خواتین کی جانب سے حاصل کیے گئے معمولی فوائد بھی واپس لے لیے تقریباً 40 خواتین جو 'خوراک، کام اور آزادی' کے نعرے لگا رہی تھیں۔ انہوں نے وزارت تعلیم کی عمارت کے سامنے مارچ کیا، جس کے بعد طالبان نے ہوائی فائرنگ کرکے انہیں منتشر کردیا۔ کچھ خواتین جنہوں نے قریبی دکانوں میں پناہ لی تھی، طالبان جنگجوؤں نے ان کا پیچھا کیا اور اپنی رائفل کے بٹوں سے انہیں مارا۔

خواتین مظاہرین نے ہاتھ میں بینر اٹھا رکھے تھے جس پر لکھا تھا '15 اگست ایک سیاہ دن ہے' کیونکہ خواتین کام کرنے کے حقوق اور سیاست میں شرکت کا مطالبہ کر رہی تھیں، انہوں نے 'انصاف، انصاف، ہم جہالت سے تنگ آچکے ہیں،' کے نعرے بھی بلند کیے، بیشتر خواتین نے اپنے چہرے نہیں ڈھانپے ہوئے تھے۔

احتحاجی مارچ کے منتظمین میں سے ایک زولیا پارسی نے کہا کہ 'بدقسمتی سے انٹیلی جنس سروس کے طالبان آئے اور ہوائی فائرنگ کی۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے لڑکیوں کو منتشر کیا، ہمارے بینرز پھاڑ دیے اور بہت سی لڑکیوں کے موبائل فونز چھین لیے۔' تاہم ایک احتجاجی خاتون منیسہ مبارز نے خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'اگر طالبان اس آواز کو دبانا چاہتے ہیں تو یہ ممکن نہیں ہے، ہم اپنے گھروں سے احتجاج کریں گی۔'

افغان خواتین کی کئی ماہ بعد پہلی مرتبہ کابل میں اپنے حقوق کے لیے نکالی گئی ریلی کی دوران کئی صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اگرچہ طالبان حکام نے امریکا کے خلاف کچھ ریلیاں نکالنے کی اجازت دی ہے اور وہ اس کی تشہیر بھی کرتے ہیں، لیکن انہوں نے اقتدار میں واپس آنے کے بعد خواتین کی کسی بھی ریلی کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کابل میں سول سوسائٹی اور خواتین سماجی کارکنان کا مظاہرہ

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.