تائی پے: تائیوان نے منگل کو 'لازمی فوجی سروس' کو چار ماہ سے بڑھا کر ایک سال کرنے کا اعلان کیا۔Taiwan Compulsory Military Service
چین کا دارالحکومت بیجنگ خود مختار جمہوری تائیوان کو اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے، اس لیے تائیوان کو خدشہ ہے کہ چین اپنا قبضہ قائم کرنے کے لیے اس پر حملہ کر سکتا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ کی قیادت میں حالیہ برسوں میں جنگ کا خطرہ منڈرا رہا ہے۔
تائیوان کے صدر تسائی انگ وین نے قومی سلامتی سے متعلق اعلیٰ سطحی حکومتی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا، 'ہم ملک کو چین کے حوالے کرنے کے ارادے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہمارے ہم وطنوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے ملک میں امن قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ موجودہ چار ماہ کی 'ملٹری سروس' کو 2024 سے ایک سال کے لیے بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق ان نوجوانوں پر ہو گا جو یکم جنوری 2005 کے بعد پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے ملک مزید بااختیار ہو گا اور یہاں کا ہر شہری بلا خوف زندگی گزار سکے گا۔
یواین آئی