خرطوم: سوئس وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں سوئس سفارت خانے نے سیکورٹی وجوہات اور افریقی ملک سوڈان میں جاری مسلح تصادم کی وجہ سے اپنا کام بند کر دیا ہے۔ سوئس وزارت خارجہ نے ٹویٹ کیا "سیکیورٹی وجوہات سے ہم خرطوم میں اپنا سفارت خانہ بند کر رہے ہیں۔ ہم نے اپنے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کو نکال لیا ہے اور وہ محفوظ ہیں۔ یہ ہمارے شراکت داروں بالخصوص فرانس کے تعاون سے ممکن ہوا ہے۔ ان کی حمایت کے لئے شکریہ۔" بیان میں کہا گیا ہے کہ سفارت خانہ 23 اپریل سے بند ہے۔ دو سفارتی عملے کو ایتھوپیا اور باقی عملے کو جبوتی لے جایا گیا ہے۔ ملک میں سلامتی کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر کئی ممالک، دیگر افریقی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے تعاون سے اپنے شہریوں اور سفارت کاروں کو ہم سوڈان سے زمینی اور فضائی راستوں سے نکال رہے ہیں۔
15 اپریل کو خرطوم میں سوڈانی باقاعدہ مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورس ( آر ایس ایف ) کے نیم فوجی گروپ کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ سرکاری فورسز نے آر ایس ایف پر بغاوت کا الزام لگایا اور ان کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کر دیئے ۔ سوڈانی آرمی چیف عبدالفتاح برہان نے آر ایس ایف کو تحلیل کرنے کا حکم نامہ جاری کیا ہے ۔ اس دوران دونوں فریقین نے عید الفطر کے پیش نظر جمعہ سے تین روزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا۔ سوڈانی وزارت صحت نے جمعہ کے روز کہا کہ تنازعات میں اب تک تقریباً 600 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ دریں اثنا، عالمی ادارہ صحت نے 3500 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی۔
یہ بھی پڑھیں: Sudan Violence سوڈان تشدد کے دوران مصر اور عراق کے شہریوں کا انخلاء
یو این آئی