ETV Bharat / international

FIA on Suleman Shehbaz سلیمان شہباز منی لانڈرنگ کیس میں بے قصور، ایف آئی اے

پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے پاکستان کے پی ایم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو منی لانڈرنگ کیس میں بے گناہ قرار دے دیا۔ FIA gave clean chit to Suleman Shehbaz

سلیمان شہباز منی لانڈرنگ کیس میں بے قصور، ایف آئی اے
سلیمان شہباز منی لانڈرنگ کیس میں بے قصور، ایف آئی اے
author img

By

Published : Jan 21, 2023, 1:30 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ہفتہ کو وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں بے گناہ قرار دے دیا۔ تحقیقاتی ایجنسی نے لاہور کی ایک عدالت میں ضمنی چالان پیش کیا، جس میں کہا گیا کہ سلیمان اور شریک ملزم طاہر نقوی کو قصور وار نہیں پایا گیا۔ جولائی میں ایک ٹرائل کورٹ نے انہیں 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں ایک اورمشتبہ کے ساتھ مفرور مجرم قرار دیا تھا۔ ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے مسٹرشہباز خاندان کے 28 بے نامی اکاؤنٹس کا سراغ لگایا جن کے ذریعے 2008-18 سے 16.3 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی تھی۔

جس کے بعد تحقیقاتی ایجنسی نے نومبر 2020 میں شہباز اور ان کے بیٹوں حمزہ اور سلیمان کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ اور منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ سلیمان نے اپنی درخواست ضمانت میں کہا تھا کہ عدالت کو انہیں مفرور قرار دینے سے پہلے قانونی طریقہ کار کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ جس کے بعد، عدالت نے 23 دسمبر 2022 کو اس کیس میں پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پر انہیں عبوری ضمانت دی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسٹر سلیمان کے لئے گرفتاری وارنٹ جاری کیاگیا تھا۔ اس دوران مسٹر سلیمان اپنے پتے پر موجود نہیں تھے کیونکہ وہ بیرون ملک چلے گئے تھے اس لیے وارنٹ پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔

اسلام آباد: پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے ہفتہ کو وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں بے گناہ قرار دے دیا۔ تحقیقاتی ایجنسی نے لاہور کی ایک عدالت میں ضمنی چالان پیش کیا، جس میں کہا گیا کہ سلیمان اور شریک ملزم طاہر نقوی کو قصور وار نہیں پایا گیا۔ جولائی میں ایک ٹرائل کورٹ نے انہیں 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں ایک اورمشتبہ کے ساتھ مفرور مجرم قرار دیا تھا۔ ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم نے مسٹرشہباز خاندان کے 28 بے نامی اکاؤنٹس کا سراغ لگایا جن کے ذریعے 2008-18 سے 16.3 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی تھی۔

جس کے بعد تحقیقاتی ایجنسی نے نومبر 2020 میں شہباز اور ان کے بیٹوں حمزہ اور سلیمان کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ اور منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ سلیمان نے اپنی درخواست ضمانت میں کہا تھا کہ عدالت کو انہیں مفرور قرار دینے سے پہلے قانونی طریقہ کار کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ جس کے بعد، عدالت نے 23 دسمبر 2022 کو اس کیس میں پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پر انہیں عبوری ضمانت دی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسٹر سلیمان کے لئے گرفتاری وارنٹ جاری کیاگیا تھا۔ اس دوران مسٹر سلیمان اپنے پتے پر موجود نہیں تھے کیونکہ وہ بیرون ملک چلے گئے تھے اس لیے وارنٹ پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔

یہ بھی پڑھیں: Pakistan Political Crisis کیا پاکستان میں دوبارہ حکومت گرنے والی ہے؟

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.