لندن: برطانوی وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے بدھ کے روز اپنا استعفیٰ پیش کیا، جس میں انہوں نے پارلیمانی ساتھی کو سرکاری دستاویزات بھیجنے کے دوران قواعد کی تکنیکی خلاف ورزی کا حوالہ دیا۔ اپنے استعفیٰ کے خط میں وزیر اعظم لز ٹرس کو یہ بھی کہا کہ نئی حکومت ہنگامہ خیز وقت سے گزر رہی ہے اور وعدوں کی خلاف ورزی پر اپنے سنگین خدشات کا اظہار بھی کیا ہے۔Suella Braverman resigns
بریورمین نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر پوسٹ کردہ ایک خط میں کہا کہ یہ دکھاوا کرنا کہ ہم نے غلطیاں نہیں کیں اور اس طرح جاری رکھنا گویا ہر کوئی نہیں دیکھ سکتا کہ ہم نے انہیں کیا ہے، اور یہ امید رکھنا کہ چیزیں جادوئی طور پر ٹھیک ہو جائیں گی، یہ سنجیدہ سیاست نہیں ہے۔ میں نے غلطی کی ہے، میں ذمہ داری قبول کرتی ہوں اور میں استعفیٰ دیتی ہوں۔
انھوں نے مزید کہا کہ یہ سب پر عیاں ہے کہ ہم ایک ہنگامہ خیز وقت سے گزر رہے ہیں۔مجھے اس حکومت کی سمت پر تشویش ہے۔نہ صرف ہم نے اپنے ووٹروں سے کیے گئے کلیدی وعدوں کو توڑا ہے، بلکہ مجھے اس حکومت کے منشور کے وعدوں کو پورا کرنے کے بارے میں شدید تحفظات ہیں۔ جیسے کہ نقل مکانی کی مجموعی تعداد کو کم کرنا اور غیر قانونی نقل مکانی کو روکنا۔
یہ بھی پڑھیں: India On UK Home Secreratary بھارت نے برطانوی وزیر داخلہ کا بیان خارج کیا
قابل ذکر ہے کہ یہ استعفیٰ برطانیہ کے وزیر خزانہ کواسی کوارٹینگ کو برطرف کیے جانے کے ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں سامنے آیا ہے۔ کواسی کوارٹینگ کو اس وقت برطرف کر دیا گیا تھا جب نئی حکومت کے 23 ستمبر کو بڑے پیمانے پر ٹیکسوں میں کٹوتیوں کے منصوبے کے نتیجے میں برطانوی حکومت کے بانڈز ڈوب گئے تھے۔