خرطوم: سوڈان کی عبوری خود مختار کونسل کے صدر عبدالفتاح البرہان نے ملک کے تمام حصوں سے ہنگامی حالت کو ہٹانے کا حکم دیا ہے۔ Sudan Lifts State of Emergency اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں خود مختار کونسل نے کہا کہ ایمرجنسی اٹھانے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ نتیجہ خیز بات چیت کا ماحول بنایا جا سکے۔ایمرجنسی ختم کرنے کا یہ فیصلہ اعلیٰ فوجی حکام کے ساتھ ایک میٹنگ کے بعد کیا گیا، جس میں سفارش کی گئی ہے کہ ہنگامی قانون کے تحت حراست میں لیے گئے لوگوں کو بھی رہا کیا جائے
سوڈان کی مسلح افواج کے جنرل کمانڈر عبدالفتاح البرہان کی جانب سے 25 اکتوبر 2021 کو ہنگامی حالت کا اعلان کرنے اور خودمختار کونسل اور حکومت کو تحلیل کرنے کے بعد سوڈان کو سیاسی بحران کا سامنا ہے۔ اس کے بعد سے دارالحکومت خرطوم سمیت دیگر شہروں میں شہری حکمرانی کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
سوڈان: 'فوج نے ہمارے انقلاب اور شہیدوں کا خون چرایا ہے'
اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے سوڈان میں فوجی بغاوت پر تشویش کا اظہار کیا
سوڈان میں فوجی بغاوت کے خلاف سویلین کے مظاہرے جاری، سات افراد ہلاک
سوڈان کا شمار دنیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتا ہے اور ملک میں فوجی بغاوت کے بعد سے بین الاقوامی امداد میں کافی زیادہ تخفیف بھی کی گئی ہے جس سے ملک کو شدید قسم کی معاشی بدحالی کا سامنا ہے۔