ETV Bharat / international

Pakistan School Bus Attack سوات میں اسکول بس پر حملے کے خلاف سینکڑوں طلبا کا احتجاج

پاکستان کی وادی سوات میں دو ہزار سے زائد طلبا نے اسکول بس پر حملے اور علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف احتجاج کیا۔ گزشتہ روز نامعلوم شدت پسندوں نے ایک اسکول بس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ڈرائیور ہلاک جبکہ ایک طالب علم زخمی ہوگیا۔ Pakistan School Bus Attack

students protest after attack on school bus in swat valley of pakistan
سوات میں اسکول بس پر حملے کے خلاف سینکڑوں طلبا کا احتجاج
author img

By

Published : Oct 11, 2022, 4:09 PM IST

خیبر پختونخواہ: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں سینکڑوں طلبا، اساتذہ اور عوام نے علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ دراصل گزشتہ روز نامعلوم مسلح افراد نے ضلع سوات کے علاقے گلی باغ میں ایک اسکول بس پر فائرنگ کردی جس میں ڈرائیور ہلاک جبکہ ایک طالب علم زخمی ہوگیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔ مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں، حکومت ہمیں امن و امان اور تحفظ فراہم کرے۔ Pakistan School Bus Attack

  • VIDEO: Around 2,000 students in Pakistan walk out of class in protest after a school bus attack

    The driver was shot dead and a student critically wounded on Monday in the Swat Valley, which has seen a spike in attacks -- mostly targeting security forces -- in recent weeks pic.twitter.com/l3tYaNPhag

    — AFP News Agency (@AFP) October 11, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

پولیس افسر علی بادشاہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ حملہ آور موقع سے فرار ہوگیا لیکن تلاشی مہم شروع کر دی گئی ہے۔ زخمی طالب علم کی عمر 10 سے 11 سال کے درمیان تھی۔ مینگورہ، جس شہر میں یہ حملہ ہوا تھا، مقامی لوگوں کو خدشہ ہے کہ اسے پاکستانی طالبان نے انجام دیا ہے، لیکن پاکستانی طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری سے انکار کردیا ہے۔

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے حملے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبے کے انسپکٹر جنرل کو تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔ وزیراعلیٰ نے متاثرین کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمی طالب علم کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

یہ بھی پڑھیں: Two Members Of Sikh Community Shot Dead In Pakistan: پاکستان کے پشاور میں فائرنگ سے دو سکھ شہری ہلاک

وادی سوات، جہاں یہ حملہ ہوا تھا یہاں ایک مرتبہ پاکستانی طالبان کا قبضہ تھا، جنہوں نے دس سال قبل اسی شہر میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کو اسکول بس میں گولی مارکر شدید زخمی کردیا گیا تھا۔ گزشتہ سال افغانستان میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے خطے میں شورش ایک بار پھر بڑھ گئی ہے۔ ان شدت پسندوں نے حالیہ ہفتوں میں بنیادی طور پر سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا ہے۔

پاکستانی طالبان گروپ، جو افغان طالبان کے ساتھ ایک جیسا نظریہ رکھتا ہے لیکن ایک آزاد تنظیم ہے، نے 2007 اور 2009 کے درمیان سوات کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔ سوات میں گزشتہ روز کا حملہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے یوسف زئی کو گولی مارنے کی 10 ویں برسی کے ایک دن بعد ہوا ہے۔

خیبر پختونخواہ: پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات میں سینکڑوں طلبا، اساتذہ اور عوام نے علاقے میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ دراصل گزشتہ روز نامعلوم مسلح افراد نے ضلع سوات کے علاقے گلی باغ میں ایک اسکول بس پر فائرنگ کردی جس میں ڈرائیور ہلاک جبکہ ایک طالب علم زخمی ہوگیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔ مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں، حکومت ہمیں امن و امان اور تحفظ فراہم کرے۔ Pakistan School Bus Attack

  • VIDEO: Around 2,000 students in Pakistan walk out of class in protest after a school bus attack

    The driver was shot dead and a student critically wounded on Monday in the Swat Valley, which has seen a spike in attacks -- mostly targeting security forces -- in recent weeks pic.twitter.com/l3tYaNPhag

    — AFP News Agency (@AFP) October 11, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

پولیس افسر علی بادشاہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ حملہ آور موقع سے فرار ہوگیا لیکن تلاشی مہم شروع کر دی گئی ہے۔ زخمی طالب علم کی عمر 10 سے 11 سال کے درمیان تھی۔ مینگورہ، جس شہر میں یہ حملہ ہوا تھا، مقامی لوگوں کو خدشہ ہے کہ اسے پاکستانی طالبان نے انجام دیا ہے، لیکن پاکستانی طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری سے انکار کردیا ہے۔

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے حملے کا نوٹس لیتے ہوئے صوبے کے انسپکٹر جنرل کو تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔ وزیراعلیٰ نے متاثرین کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمی طالب علم کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

یہ بھی پڑھیں: Two Members Of Sikh Community Shot Dead In Pakistan: پاکستان کے پشاور میں فائرنگ سے دو سکھ شہری ہلاک

وادی سوات، جہاں یہ حملہ ہوا تھا یہاں ایک مرتبہ پاکستانی طالبان کا قبضہ تھا، جنہوں نے دس سال قبل اسی شہر میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کو اسکول بس میں گولی مارکر شدید زخمی کردیا گیا تھا۔ گزشتہ سال افغانستان میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے خطے میں شورش ایک بار پھر بڑھ گئی ہے۔ ان شدت پسندوں نے حالیہ ہفتوں میں بنیادی طور پر سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا ہے۔

پاکستانی طالبان گروپ، جو افغان طالبان کے ساتھ ایک جیسا نظریہ رکھتا ہے لیکن ایک آزاد تنظیم ہے، نے 2007 اور 2009 کے درمیان سوات کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔ سوات میں گزشتہ روز کا حملہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے یوسف زئی کو گولی مارنے کی 10 ویں برسی کے ایک دن بعد ہوا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.