ETV Bharat / international

Bilawal Bhutto on Foreign Policy ملکی مسائل کے حل کے لیے مضبوط خارجہ تعلقات ضروری، بلاول بھٹو - پاکستان میں سیاسی بحران

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک کے اندرونی مسائل سے نمٹنے کے لیے بیرونی ممالک کے ساتھ تعلقات کی تیزی سے تعمیر نو، بڑے ممالک کے ساتھ اعتماد کی بحالی اور روایتی شراکت داروں کے ساتھ جامع روابط کی ضرورت ہے۔

Bilawal Bhutto
پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو
author img

By

Published : Jun 18, 2023, 10:49 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) کے 50ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ نہ صرف امریکہ اور چین بلکہ یورپ، روس، جاپان اور آسیان ممالک بھی شامل ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلام آباد نے پاکستان افریقہ تعلقات میں مثبت رجحان دیکھنے کے علاوہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، ایران اور قطر کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مضبوط اور گہرا کیا ہے۔ انہوں نے پوری دنیا میں تیزی سے بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی منظر نامے کے پیش نظر ملک کی خارجہ پالیسی کو تصوراتی اور کثیر الجہتی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ایک پریس ریلیز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب انہوں نے گزشتہ سال اپریل میں اقتدار سنبھالا تو ملک کو سفارتی محاذوں پر سنگین چیلنجز کا سامنا تھا۔ تاہم، انہوں نے کہاکہ حکومت نے ایک خارجہ پالیسی پر عمل کیا جس کا مقصد قومی چیلنجوں سے نمٹنے، اشیاء اور خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا، خود مختار فیصلہ سازی کا تحفظ اور کثیرالجہتی اور بین الاقوامی قانون کو فروغ دینا ہے۔

وزیر خارجہ نے سفیروں، تھنک ٹینکس، محققین اور ماہرین تعلیم کے اجتماع کو بتایا کہ پاکستان نے ہمیشہ بلاک سیاست کی مخالفت کی ہے اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی محرک کے طور پر "تعاون" کی وکالت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کئی دہائیوں سے پائیدار اور فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔ اسلام آباد چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی کامیابی کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان اور مغرب میں سی پیک کی توسیع کنیکٹوٹی اور اقتصادی انضمام کے ایجنڈے کو آگے بڑھائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان-امریکہ تعلقات کے بارے میں وزیر خارجہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ رابطے کی فعال کوششوں کے نتیجے میں دونوں اطراف کے اعلیٰ سطحی دوروں کا نتیجہ نکلا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈی ہائفینیشن اپروچ سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اعتماد کی بنیاد پر اور مختلف شعبوں میں نمایاں صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے روس کے ساتھ تعلقات استوار کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کے دوست کی حیثیت سے پاکستان موجودہ بحران کا پرامن حل چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ باہمی احترام اور خود مختاری برابری کی بنیاد پر اچھے ہمسایہ تعلقات کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آگے بڑھنے کے لیے بھارت کو امن کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہو گا اور 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات کو واپس لینا ہوگا۔ افغانستان کے حوالے سے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ عملی انداز اپنائے اور کسی بھی انسانی آفت کو روکنے اور اس کی معیشت کی تعمیر نو میں مدد فراہم کرنے کے لیے امداد جاری رکھے۔ اسی طرح انہوں نے طالبان حکام پر بھی زور دیا کہ وہ عالمی برادری کی توقعات پر پورا اتریں اور انسانی حقوق کا احترام کریں۔ (یواین آئی)

اسلام آباد: پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) کے 50ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام بڑی طاقتوں کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ نہ صرف امریکہ اور چین بلکہ یورپ، روس، جاپان اور آسیان ممالک بھی شامل ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلام آباد نے پاکستان افریقہ تعلقات میں مثبت رجحان دیکھنے کے علاوہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، ایران اور قطر کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مضبوط اور گہرا کیا ہے۔ انہوں نے پوری دنیا میں تیزی سے بدلتے ہوئے جغرافیائی سیاسی منظر نامے کے پیش نظر ملک کی خارجہ پالیسی کو تصوراتی اور کثیر الجہتی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ایک پریس ریلیز کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب انہوں نے گزشتہ سال اپریل میں اقتدار سنبھالا تو ملک کو سفارتی محاذوں پر سنگین چیلنجز کا سامنا تھا۔ تاہم، انہوں نے کہاکہ حکومت نے ایک خارجہ پالیسی پر عمل کیا جس کا مقصد قومی چیلنجوں سے نمٹنے، اشیاء اور خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا، خود مختار فیصلہ سازی کا تحفظ اور کثیرالجہتی اور بین الاقوامی قانون کو فروغ دینا ہے۔

وزیر خارجہ نے سفیروں، تھنک ٹینکس، محققین اور ماہرین تعلیم کے اجتماع کو بتایا کہ پاکستان نے ہمیشہ بلاک سیاست کی مخالفت کی ہے اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی محرک کے طور پر "تعاون" کی وکالت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کئی دہائیوں سے پائیدار اور فائدہ مند ثابت ہوئی ہے۔ اسلام آباد چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی کامیابی کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان اور مغرب میں سی پیک کی توسیع کنیکٹوٹی اور اقتصادی انضمام کے ایجنڈے کو آگے بڑھائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان-امریکہ تعلقات کے بارے میں وزیر خارجہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ رابطے کی فعال کوششوں کے نتیجے میں دونوں اطراف کے اعلیٰ سطحی دوروں کا نتیجہ نکلا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈی ہائفینیشن اپروچ سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اعتماد کی بنیاد پر اور مختلف شعبوں میں نمایاں صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے روس کے ساتھ تعلقات استوار کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین کے دوست کی حیثیت سے پاکستان موجودہ بحران کا پرامن حل چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ باہمی احترام اور خود مختاری برابری کی بنیاد پر اچھے ہمسایہ تعلقات کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آگے بڑھنے کے لیے بھارت کو امن کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہو گا اور 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات کو واپس لینا ہوگا۔ افغانستان کے حوالے سے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ عملی انداز اپنائے اور کسی بھی انسانی آفت کو روکنے اور اس کی معیشت کی تعمیر نو میں مدد فراہم کرنے کے لیے امداد جاری رکھے۔ اسی طرح انہوں نے طالبان حکام پر بھی زور دیا کہ وہ عالمی برادری کی توقعات پر پورا اتریں اور انسانی حقوق کا احترام کریں۔ (یواین آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.