کولمبو: سری لنکا میں جاری سیاسی بحران Sri Lanka Crisis کے دوران سابق وزیر خزانہ اور صدر گوٹابایا راجا پاکسے کے بھائی باسل راجا پاکسے نے جمعرات کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ ایک اور راجا پاکسے کا استعفیٰ ملک پر راجا پاکسے خاندان کی گرفت ڈھیلی ہونے کی علامت ہے۔Basil Rajapaksa resigns from Parliament
پارلیمانی ذرائع نے ڈیلی مرر کو بتایا کہ باسل راجا پاکسے نے آج صبح پارلیمانی سکریٹری دامیکا دسینانائک سے ملاقات کی اور اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ وہ ایک قدآور لیڈر سمجھے جاتے ہیں اور وہ طویل عرصے سے راجا پاکسے خاندان کے "سیاسی مینیجر" سمجھے جاتے رہے ہیں۔ ان کا استعفیٰ ان کے بھائی اور ملک کے وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے کے مستعفی ہونے کے ایک ماہ بعد آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Crime Graph Rises in Sri Lanka: معاشی بحران کے باعث سری لنکا میں جرائم کے گراف میں اضافہ
استعفیٰ دینے کے بعد باسل راجا پاکسے نے کہا کہ وہ صدر کے اختیارات کے کسی ایسے وزیراعظم کے خلاف ہیں جسے ملک کے عوام نے منتخب نہیں کیا ہے۔ واضح رہے کہ جزیرہ نما ملک سری لنکا کو آزادی کے بعد سے اب تک کے سب سے بڑے معاشی بحران کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے ملک میں تیل، خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے۔ جس کی وجہ سے مشتعل لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور ان حکومت مخالف مظاہروں میں راجا پاکسے خاندان کے لوگوں کو حکومت بلکہ سیاست سے بھی بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔