کولمبو: غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مالی بدحالی کے دوران سہارا دینے والے اہم ترین عالمی قرض دہندہ کی جانب ملنے والی مالی امداد اپریل میں دیوالیہ ہونے والے جزیرہ نما ملک کے 51 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضوں کی تنظیم نو سے مشروط کی گئی ہے۔ کولمبو میں 9 روز سے جاری مذاکرات کے بعد اپنے ایک بیان میں عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا کہ سری لنکا کو فراہم کردہ اس نئے پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام اور قرضوں کی واپسی کو بحال کرنا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قرضوں کی پائیداری کو یقینی بنانے اور مالیاتی خلا کو پُر کرنے کے لیے سری لنکا کے قرض دہندگان سے قرض میں ریلیف اور کثیرالجہتی شراکت داروں سے اضافی فنانسنگ کی ضرورت ہوگی۔Sri Lanka Reaches Deal with IMF
بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے مالی مدد فراہم کیے جانے سے قبل، سری لنکا کے سرکاری قرض دہندگان سے قرض کی تسلسل کے ساتھ واپسی کو بحال کرنے کے لیے مالیاتی یقین دہانیاں اور نجی قرض دہندگان کے ساتھ باہمی تعاون کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ کوشش کرنا بہت ضروری ہے۔ آئی ایم ایف نے بتایا کہ سری لنکا نے ریونیو بڑھانے، سبسڈی ختم کرنے، لچکدار شرح تبادلہ کو یقینی بنانے اور اپنے انتہائی کم سطح پر موجود غیر ملکی ذخائر کو بڑھانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Sri Lanka Increased Electricity Prices: سری لنکا میں بجلی کی قیمتوں میں 75 فیصد اضافہ
Sri Lanka Crisis: سری لنکا کا بحران دوسرے ممالک کے لیے وارننگ، آئی ایم ایف
واضح رہے کہ سری لنکا میں رواں سال کے آغاز میں معاشی بحران اس حد تک پہنچ گیا تھا کہ اپریل میں سری لنکا کی حکومت نے ملک دیوالیہ ہونے کا اعلان کردیا تھا اور ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد بھی حالات قابو میں نہ آسکے تھے اور ہزاروں مشتعل مظاہرین نے صدارتی محل اور وزیراعظم کی رہائشگاہوں پر دھاوا بول دیا تھا جس کے بعد سابق صدر گوٹابایا راجاپکسے ملک سے فرار ہوگئے تھے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سری لنکا کے عوام اب بھی بدترین معاشی حالات سے دوچار ہیں اور زندگی گزارنے کیلیے ضرورت کی ہر چیز نایاب یا ان کی دسترس سے دور ہوچکی ہے۔ (یو این آئی)