ETV Bharat / international

Sri Lanka Crisis: سری لنکا میں نئے صدر کے انتخاب کا عمل شروع ہوگیا

سری لنکا Sri Lanka کے اراکین پارلیمنٹ نے نئے لیڈر کے انتخاب کا عمل شروع کر دیا ہے جو سابق صدر کی بقیہ مدت پوری کرے گا۔ جس کی میعاد 2024 میں ختم ہو رہی ہے۔ سری لنکا میں صدر کے عہدے کے لیے اپوزیشن نے انورا کمارا دسانائیکے کا نام تجویز کیا ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے عبوری صدر کے طور پر حلف اٹھایا۔Sri Lanka Crisis

author img

By

Published : Jul 16, 2022, 6:15 PM IST

Sri Lankan parliament speaker
سری لنکا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر

کولمبو: صدر گوٹابایا راجا پاکسے کے ملک چھوڑنے کے بعد سری لنکا Sri Lanka کے اراکین پارلیمنٹ نے اب نئے لیڈر کے انتخاب کا عمل شروع کر دیا ہے جو سابق صدر کی بقیہ مدت پوری کرے گا۔ وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے جمعہ کو عبوری صدر کے طور پر حلف اٹھایا۔ وہ اس عہدے پر اس وقت تک فائز رہیں گے جب تک کہ راجا پاکسے کا جانشین پارلیمنٹ کے ذریعے منتخب نہیں کر لیا جاتا۔واضح رہے کہ راجا پاکسے کی میعاد 2024 میں ختم ہو رہی ہے۔ دریں اثنا، اسپیکر مہندا یاپا ابھے وردھنے نے بھی اس کے لیے شفاف سیاسی عمل کا وعدہ کیا ہے۔ Sri Lanka Crisis

ملک کا نیا صدر نئے وزیر اعظم کا تقرر کر سکتا ہے جس کی پارلیمنٹ سے منظوری لی جائے گی۔ دریں اثنا، دارالحکومت کولمبو میں پارلیمنٹ ہاؤس کے اطراف سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، مسلح نقاب پوش فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے اور اس کے اطراف کی سڑکوں کو عام لوگوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ ایک ٹیلی ویژن بیان میں وکرماسنگھے نے کہا کہ وہ صدر کے اختیارات کو محدود کرنے، پارلیمنٹ کو مزید طاقتور بنانے، امن و امان کی بحالی اور باغیوں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے آئین میں تبدیلی کے لیے اقدامات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Crisis: سری لنکا کے صدر راجا پاکسے کا استعفیٰ منظور، رانیل وکرما سنگھے عبوری صدر منتخب

وہیں دوسری جانب اپوزیشن نے انورا کمارا دسانائیکے کو صدارتی عہدے کے انتخاب کے لیے ان کا نام تجویز کیا ہے۔ محترمہ انورا کا نام اپوزیشن لیڈر ساجتھ پریماداسا کے ذریعہ کل شام اسی عہدے کے لیے اپنی امیدواری کے اعلان کے بعد آیا ہے۔ پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف ساجتھ پریماداسا نے کہا، "ووٹنگ 225 ایم پیز تک محدود ہے، جس میں گوٹابایا راجا پاکسے اتحاد کا غلبہ ہے۔ اگرچہ یہ ایک سخت لڑائی ہے، مجھے یقین ہے کہ سچائی کی جیت ہوگی۔"

پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ہفتے کے روز کہا کہ نئے صدر کے انتخاب کا عمل آٹھ دن کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کے سکریٹری جنرل نے آج باضابطہ طور پر پارلیمنٹ کو مطلع کیا کہ سابق صدر راجا پاکسے نے 14 جولائی سے صدارتی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ دریں اثنا، جمعہ کو سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے اور سابق وزیر خزانہ باسل راجا پاکسے کو بغیر اجازت 28 جولائی تک ملک چھوڑنے پر پابند عائد کردی ہے۔ غور طلب ہے کہ سابق صدر راجا پاکسے کی غلط پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر بغاوت کا سامنا کرنے کے بعد وہ ملک سے فرار ہوگئے۔ سری لنکا کو 1948 کے بعد سے شدید معاشی اور سیاسی بحران کا سامنا ہے۔ (یو این آئی)

کولمبو: صدر گوٹابایا راجا پاکسے کے ملک چھوڑنے کے بعد سری لنکا Sri Lanka کے اراکین پارلیمنٹ نے اب نئے لیڈر کے انتخاب کا عمل شروع کر دیا ہے جو سابق صدر کی بقیہ مدت پوری کرے گا۔ وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے جمعہ کو عبوری صدر کے طور پر حلف اٹھایا۔ وہ اس عہدے پر اس وقت تک فائز رہیں گے جب تک کہ راجا پاکسے کا جانشین پارلیمنٹ کے ذریعے منتخب نہیں کر لیا جاتا۔واضح رہے کہ راجا پاکسے کی میعاد 2024 میں ختم ہو رہی ہے۔ دریں اثنا، اسپیکر مہندا یاپا ابھے وردھنے نے بھی اس کے لیے شفاف سیاسی عمل کا وعدہ کیا ہے۔ Sri Lanka Crisis

ملک کا نیا صدر نئے وزیر اعظم کا تقرر کر سکتا ہے جس کی پارلیمنٹ سے منظوری لی جائے گی۔ دریں اثنا، دارالحکومت کولمبو میں پارلیمنٹ ہاؤس کے اطراف سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، مسلح نقاب پوش فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے اور اس کے اطراف کی سڑکوں کو عام لوگوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ ایک ٹیلی ویژن بیان میں وکرماسنگھے نے کہا کہ وہ صدر کے اختیارات کو محدود کرنے، پارلیمنٹ کو مزید طاقتور بنانے، امن و امان کی بحالی اور باغیوں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے آئین میں تبدیلی کے لیے اقدامات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Crisis: سری لنکا کے صدر راجا پاکسے کا استعفیٰ منظور، رانیل وکرما سنگھے عبوری صدر منتخب

وہیں دوسری جانب اپوزیشن نے انورا کمارا دسانائیکے کو صدارتی عہدے کے انتخاب کے لیے ان کا نام تجویز کیا ہے۔ محترمہ انورا کا نام اپوزیشن لیڈر ساجتھ پریماداسا کے ذریعہ کل شام اسی عہدے کے لیے اپنی امیدواری کے اعلان کے بعد آیا ہے۔ پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف ساجتھ پریماداسا نے کہا، "ووٹنگ 225 ایم پیز تک محدود ہے، جس میں گوٹابایا راجا پاکسے اتحاد کا غلبہ ہے۔ اگرچہ یہ ایک سخت لڑائی ہے، مجھے یقین ہے کہ سچائی کی جیت ہوگی۔"

پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ہفتے کے روز کہا کہ نئے صدر کے انتخاب کا عمل آٹھ دن کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کے سکریٹری جنرل نے آج باضابطہ طور پر پارلیمنٹ کو مطلع کیا کہ سابق صدر راجا پاکسے نے 14 جولائی سے صدارتی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ دریں اثنا، جمعہ کو سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے اور سابق وزیر خزانہ باسل راجا پاکسے کو بغیر اجازت 28 جولائی تک ملک چھوڑنے پر پابند عائد کردی ہے۔ غور طلب ہے کہ سابق صدر راجا پاکسے کی غلط پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر بغاوت کا سامنا کرنے کے بعد وہ ملک سے فرار ہوگئے۔ سری لنکا کو 1948 کے بعد سے شدید معاشی اور سیاسی بحران کا سامنا ہے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.