ETV Bharat / international

Sri Lanka Economic Crisis: سری لنکا کے صدر نے سیاسی جماعتوں کو کل جماعتی حکومت بنانے کی دعوت دی

سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے بدھ کے روز ملک کو موجودہ معاشی بحران Sri Lanka Economic Crisis سے نکالنے کے لیے سیاسی جماعتوں کو کل جماعتی حکومت بنانے کی دعوت دی اور کہا کہ سری لنکا کو ایک جدید معیشت کی ضرورت ہے۔ موجودہ معاشی بحران معیشت میں ضروری اقدامات نہ کرنے کا نتیجہ ہے۔

sri lankan president wickremesinghe
سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے
author img

By

Published : Aug 3, 2022, 7:26 PM IST

کولمبو: سری لنکا کے نومنتخب صدر رانیل وکرما سنگھے نے بدھ کے روز سیاسی جماعتوں کو ملک کو موجودہ معاشی بحران Sri Lanka Economic Crisis سے نکالنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ایک کل جماعتی حکومت بنانے کی دعوت دی۔ صدر مملکت نے یہ بات پارلیمنٹ کے تیسرے اجلاس کے دوران آئین کے آرٹیکل 33 کے تحت حاصل اختیارات کے مطابق حکومت کا پالیسی بیان پیش کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ ’’ملک چلانے کے لیے تمام جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کو ایک جدید معیشت کی ضرورت ہے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے زیادہ دیر تک غیر ملکی قرضوں پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی بحران معیشت میں ضروری اقدامات نہ کرنے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کو مستقبل کی منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ آئندہ 25 سال کے لیے قومی اقتصادی پروگرام تیار کیا جائے گا۔

صدر رانیل وکرما سنگھے نے بھارت اور وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا، "میں خاص طور پر ہمارے قریبی پڑوسی، بھارت کی طرف سے اقتصادی بحالی کے لیے ہماری کوششوں میں فراہم کردہ امداد کا ذکر کرنا چاہتا ہوں۔ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے ہمیں سانس دی ہے۔ اپنے لوگوں کی طرف سے، میں وزیر اعظم مودی، حکومت اور بھارت کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔" گزشتہ ہفتے، مودی نے صدر وکرماسنگھے کو مبارکباد دی اور کہا تھا کہ بھارت جمہوری طریقے سے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے جزیرے کے لوگوں کی جدوجہد میں مدد کرتا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: World Bank Denied New Financing To Sri Lanka: عالمی بینک کا سری لنکا کو نیا قرض دینے سے انکار

اس سال جنوری سے سری لنکا کو بھارتی حکومت کی امداد تقریباً 4 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ سری لنکا کو اپنے 22 ملین لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اگلے چھ ماہ میں تقریباً 5 بلین امریکی ڈالر کی ضرورت ہے۔ ملک اس وقت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور دیگر بیرونی ممالک کے ساتھ موجودہ معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے مالی امداد پر بات چیت کر رہا ہے۔

وکرماسنگھے کو 20 جولائی کو قانون سازوں نے صدر منتخب کیا تھا۔ 1978 کے بعد ایسا پہلا موقع ہے جب 73 سالہ صدر کو مفرور صدر گوٹابایا راجا پاکسے کی بقیہ مدت کی تکمیل کے لیے مقرر کیا گیا تھا سابق صدر نے 13 جولائی کو اپنی حکومت کے خلاف عوامی بغاوت کے بعد سنگاپور پہنچنے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔

کولمبو: سری لنکا کے نومنتخب صدر رانیل وکرما سنگھے نے بدھ کے روز سیاسی جماعتوں کو ملک کو موجودہ معاشی بحران Sri Lanka Economic Crisis سے نکالنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ایک کل جماعتی حکومت بنانے کی دعوت دی۔ صدر مملکت نے یہ بات پارلیمنٹ کے تیسرے اجلاس کے دوران آئین کے آرٹیکل 33 کے تحت حاصل اختیارات کے مطابق حکومت کا پالیسی بیان پیش کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ ’’ملک چلانے کے لیے تمام جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کو ایک جدید معیشت کی ضرورت ہے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے زیادہ دیر تک غیر ملکی قرضوں پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی بحران معیشت میں ضروری اقدامات نہ کرنے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کو مستقبل کی منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ آئندہ 25 سال کے لیے قومی اقتصادی پروگرام تیار کیا جائے گا۔

صدر رانیل وکرما سنگھے نے بھارت اور وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا، "میں خاص طور پر ہمارے قریبی پڑوسی، بھارت کی طرف سے اقتصادی بحالی کے لیے ہماری کوششوں میں فراہم کردہ امداد کا ذکر کرنا چاہتا ہوں۔ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے ہمیں سانس دی ہے۔ اپنے لوگوں کی طرف سے، میں وزیر اعظم مودی، حکومت اور بھارت کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔" گزشتہ ہفتے، مودی نے صدر وکرماسنگھے کو مبارکباد دی اور کہا تھا کہ بھارت جمہوری طریقے سے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے جزیرے کے لوگوں کی جدوجہد میں مدد کرتا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: World Bank Denied New Financing To Sri Lanka: عالمی بینک کا سری لنکا کو نیا قرض دینے سے انکار

اس سال جنوری سے سری لنکا کو بھارتی حکومت کی امداد تقریباً 4 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ سری لنکا کو اپنے 22 ملین لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اگلے چھ ماہ میں تقریباً 5 بلین امریکی ڈالر کی ضرورت ہے۔ ملک اس وقت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور دیگر بیرونی ممالک کے ساتھ موجودہ معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے مالی امداد پر بات چیت کر رہا ہے۔

وکرماسنگھے کو 20 جولائی کو قانون سازوں نے صدر منتخب کیا تھا۔ 1978 کے بعد ایسا پہلا موقع ہے جب 73 سالہ صدر کو مفرور صدر گوٹابایا راجا پاکسے کی بقیہ مدت کی تکمیل کے لیے مقرر کیا گیا تھا سابق صدر نے 13 جولائی کو اپنی حکومت کے خلاف عوامی بغاوت کے بعد سنگاپور پہنچنے کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.