سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راج پکشے نے ملک میں حکومت مخالف مظاہروں کے درمیان بدھ کے روز مظاہرین کے ساتھ غیر معمولی اقتصادی بحران Sri Lanka economical Crisis پر بات کرنے کے لیے تیار ہوگئے، جس سے پورا ملک دوچار ہے۔ مقامی اخبار کولمبو پیج نے راج پکشے کے حوالے سے کہا کہ وہ (وزیراعظم) کولمبو کے گال فیس گرین ریزورٹ میں جمع ہونے والے مظاہرین سے بات چیت کے لیے تیار ہیں تاکہ ملک میں بحران کا فوری حل نکالا جا سکے۔
غور طلب ہے کہ ملک کے ہزاروں شہری بالخصوص نوجوان کئی دنوں سے حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ وہ ملک میں بحران کے لیے حکومت کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں جس کے بعد وزیر اعظم نے انھیں سنگھل اور تمل نئے سال کے موقع پر بات چیت کا دعوت نامہ بھیجا ہے۔ سری لنکا میں زبردست اقتصادی بحران کے درمیان دارالحکومت کولمبو میں صدر کے سیکرٹریٹ کے باہر دھرنے پر بیٹھے مظاہرین مسلسل صدر گوتابایا راجا پکسے کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka Crisis: سری لنکا حکومت کے اتحادیوں کا صدر کو خط، وزیراعظم کو ہٹانے کا مطالبہ
صدر سیکرٹریٹ کے باہر ہزاروں لوگ ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر بیٹھے ہوئے تھے جس میں لکھا تھا ’’گوٹا گو گاما‘‘ جس کا مطلب ہے ’’گوٹا واپس جاو‘‘۔ مسلسل پانچ روز سے ہزاروں لوگ سیکرٹریٹ کے باہر جمع ہیں اور وہی مطالبہ دہرا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ بہت سے مظاہرین نے احتجاج کے مقام پر رات گزارنے کے لیے عارضی خیمے بھی لگا لیے ہیں۔ یہی نہیں مظاہرین نے دھرنے پر بیٹھے لوگوں کی مدد کے لیے پبلک ٹوائلٹ کا بھی انتظام کیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ آزادی کے بعد پہلی بار سری لنکا کو اتنے بڑے معاشی بحران کا سامنا ہے اور لوگ مسلسل غلط پالیسیوں کا الزام لگاتے ہوئے صدر کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ (یو این آئی)