سیئول: جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان نے پیر کو یو ایس ایس نیمٹز (سی وی این-68) طیارہ بردار جہاز پر مشتمل دو روزہ مشترکہ بحری مشق کا آغاز کیا۔ جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا، "آب میرینز کو بیلسٹک میزائل سمیت شمالی کوریا کی جانب سے بڑھتے ہوئے سمندری خطرے کا جواب دینے کے لیے جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے اینٹی سب میرین مشقیں کی جا رہی ہیں۔" قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس قسم کی مشق ستمبر 2022 کے بعد چھ ماہ میں پہلی بار کی جا رہی ہے۔
وزارت نے کہا کہ مشترکہ مشق میں یو ایس ایس نیمٹز (سی وی این۔68) طیارہ بردار بحری جہاز اور دو تباہ کن جہازوں کی مشترکہ مشق میں شرکت کی توقع ہے۔ جنوبی کوریا کے آر او کے ایس یولگوک یی آئی (ڈی ڈی جی۔992) اور آر او کے ایس چو یئونگ (ڈی ڈی ایچ 981) تباہ کن طیارے شامل ہوں گے۔ اس کے ساتھ روکس سویانگ (AOE-51) فاسٹ کمبیٹ سپورٹ شپ بھی شامل ہوگا۔ دریں اثنا، جاپان تباہ کن جے ایس اومیگری (ڈی ڈی-158) کو شامل کرے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مشق شمالی کوریا کی جانب سے زیر آب خطرات کا پتہ لگانے، ٹریک کرنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ معلومات کے تبادلے اور تلاش اور بچاؤ کے کاموں پر توجہ مرکوز کرے گی۔ اس طرح کی سہ فریقی مشقیں پہلی بار 2008 میں شروع ہوئیں اور 2016 تک جاری رہیں۔ اسے سات سال کے وقفے کے بعد پچھلے سال دوبارہ شروع کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: S Korea US Air Drills شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے بعد جنوبی کوریا اور امریکہ کی فضائی مشق
یو ایس ایس نمتز جوہری توانائی سے چلنے والے طیارہ بردار بحری جہاز نے 23-26 مارچ تک فلپائنی سمندر میں لیڈ شپ اسٹرائیک فورس کے طور پر مشترکہ یو ایس -جاپانی مشقوں میں بھی حصہ لیا۔ بعد ازاں یہ جنوبی کوریا کے ساحل پر روانہ ہوا جہاں اس نے 27 مارچ کو جنوبی کوریا کی بحریہ کے جہازوں کے ساتھ مشترکہ مشقوں میں حصہ لیا۔ یہ فوجی مشق شمالی کوریا کے اعتراضات کے باوجود ہو رہی ہے، جس نے بارہا اتحادیوں کو جزیرہ نما کوریا کے قریب فوجی موجودگی کے خلاف خبردار کیا ہے۔ پیانگ یانگ نے امریکہ اور جنوبی کوریا کی حالیہ مشترکہ مشقوں پر بھی تنقید کی ہے اور انہیں حملے کی تیاری قرار دیا ہے۔
یو این آئی