سیئول: جنوبی کوریا کی دارالحکومت سیئول کے ضلع اٹاون میں ہفتہ کی رات ہالووین کی تقریبات کے دوران ہونے والی بھگدڑ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 154 ہو گئی ہے۔ حکام نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ داخلہ اور حفاظت کی وزارت کے مطابق اس واقعے میں کم از کم 154 افراد ہلاک اور 149 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ زخمیوں میں سے 33 کی حالت تشویشناک ہے۔ Death toll South Korea Seoul Halloween stampede
وزارت نے کہا کہ اس واقعہ میں ہلاک ہونے والوں میں 26 غیر ملکی اور دیگر 15 زخمی ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق بھگدڑ سیول کے مشہور نائٹ لائف ڈسٹرکٹ میں ایک تنگ ڈھلان والی گلی میں بہت زیادہ ہجوم کے ایک دوسرے کے اوپر آنے اور گرنے کی وجہ سے ہوئی۔ حکومت نے اس سانحہ پر ایک ہفتہ تک قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں ہالووین فیسٹیول کے دوران ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ دارالحکومت سیئول میں ہیلووین تہوار کے موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی تھی بہت زیادہ ہجوم کی وجہ سے لوگوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد بھگدڑ کے درمیان درجنوں افراد کو دل کا دورہ پڑا اور 154 لقمہ اجل بن گئے۔ Halloween Stampede in South Korea
یہ بھی پڑھیں: South Korea Stampede جنوبی کوریا میں بھگدڑ مچنے سے 149 افراد ہلاک
واضح رہے کہ ہالووین مغربی ممالک کے لیے اہم ہے اور کئی ممالک میں اس کا 'جادو' سر چڑھ کر بولنا شروع ہو گیا ہے۔ ہر سال لوگ 31 اکتوبر کو منائے جانے والے اس تہوار کی تیاری شروع کر دیتے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ، جاپان، میکسیکو سمیت کئی ممالک میں لوگ کئی طرح کے میک اپ اور ملبوسات پہن کر بھوت بن جاتے ہیں۔ دراصل ہالووین کا آغاز بہت پہلے ہوا تھا۔ فصل کی کٹائی کے موسم میں کسانوں کا خیال تھا کہ بری روحیں زمین پر آکر ان کی فصلوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ اس لیے انہیں ڈرانے کے لیے وہ خود ہی خوفناک شکل اختیار کر لیتے تھے۔ لیکن جدید دور میں یہ جشن منانے کا ایک پرلطف اور ٹھنڈا طریقہ بن گیا ہے۔ رفتہ رفتہ اس کی مقبولیت میں بھی کافی اضافہ ہو رہا ہے۔
یو این آئی