ETV Bharat / international

UN on Child Marriage جنوبی ایشیا میں کم عمر دُلہنوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ

یونیسیف نے کم عمر دُلہنوں کی تعداد سے سلسلے میں دیٹا جاری کیا ہے۔ یونیسیف کے رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں کم عمر دُلہنوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔' UNICEF report on Child Brides

جنوبی ایشیا میں کم عمر دُلہنوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ
جنوبی ایشیا میں کم عمر دُلہنوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ
author img

By

Published : Apr 21, 2023, 9:39 AM IST

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی جانب سے جاری نئے اعداد وشمار کے مطابق جنوبی ایشیا میں ’چائلڈ برائیڈز‘ یعنی بچیوں کی کم عمری میں شادی کی شرح دنیا بھر کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے عالمی ادارے یونیسیف نے بدھ کو دیٹا جاری کیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ 29 کروڑ کم عمر دلہنیں یعنی دنیا بھر میں سے 45 فیصد جنوبی ایشیائی خطے میں ہیں۔ یونیسیف کی جنوبی ایشیا کے لیے ڈائریکٹر نوآلا سکنر نے جاری بیان میں کہا کہ ’کم عمری میں شادی کی وجہ سے بچیاں تعلیم سے محروم رہ جاتی ہیں، ان کی صحت اور فلاح و بہبود کو خطرات لاحق ہوتے ہیں جبکہ مستقبل پر بھی سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔‘

یونیسیف کی جانب سے جاری نئی اسٹڈی میں بنگلہ دیش، انڈیا اور نیپال میں 16 مقامات پر مختلف افراد سے انٹرویوز اور بات چیت کی گئی جس سے معلوم ہوا کہ کورونا میں لاک ڈاؤن کے دوران پڑھائی کے محدود ذرائع ہونے کے باعث متعدد والدین کے نزدیک بچیوں کی شادی ہی بہترین آپشن تھا۔ اقوام متحدہ کی تحقیق کے مطابق عالمی وبا کے دوران مالی دباؤ نے بھی والدین کو بچیوں کی شادی پر مجبور کیا تاکہ گھر کے اخراجات میں کمی لائی جا سکے۔ یونیسیف نے کم عمری میں شادی کے مسئلے کا حل بتاتے ہوئے تجویز پیش کی کہ غربت کا مقابلہ کرنے کے لیے سماجی تحفظ کے اقدامات اٹھائے جائیں اور ہر بچے کے تعلیم کے حق کا تحفظ کیا جائے اور قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: UNICEF on Ukraine War: پانچ ملین سے زائد بچوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے، یونیسیف

اقوام متحدہ پاپولیشن فنڈ کے علاقائی ڈائریکٹر بیورن اینڈرسن کا کہنا ہے کہ ’ہمیں مزید کرنا چاہیے اور بچیوں کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کے لیے مضبوط شراکت داری کی ضرورت ہے، بچیوں کو کسی نہ کسی ہنر سے آراستہ کیا جائے، اور کمیونیٹیوں کو بھی سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مل کر اس مسئلے کو حل کریں جس کی جڑیں معاشرے میں کافی گہری ہیں۔‘ خیال رہے کہ نیپال میں قانون کے تحت بچیوں کی شادی کی کم سے کم عمر 20 جبکہ انڈیا، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں 18 اور افغانستان میں 16 ہے۔ پاکستان کے قانون کے مطابق ’بچیوں کی شادی کی کم سے کم عمر 16 سال ہے جبکہ صوبہ سندھ میں 18 برس ہے۔‘

یو این آئی

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی جانب سے جاری نئے اعداد وشمار کے مطابق جنوبی ایشیا میں ’چائلڈ برائیڈز‘ یعنی بچیوں کی کم عمری میں شادی کی شرح دنیا بھر کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے عالمی ادارے یونیسیف نے بدھ کو دیٹا جاری کیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ 29 کروڑ کم عمر دلہنیں یعنی دنیا بھر میں سے 45 فیصد جنوبی ایشیائی خطے میں ہیں۔ یونیسیف کی جنوبی ایشیا کے لیے ڈائریکٹر نوآلا سکنر نے جاری بیان میں کہا کہ ’کم عمری میں شادی کی وجہ سے بچیاں تعلیم سے محروم رہ جاتی ہیں، ان کی صحت اور فلاح و بہبود کو خطرات لاحق ہوتے ہیں جبکہ مستقبل پر بھی سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔‘

یونیسیف کی جانب سے جاری نئی اسٹڈی میں بنگلہ دیش، انڈیا اور نیپال میں 16 مقامات پر مختلف افراد سے انٹرویوز اور بات چیت کی گئی جس سے معلوم ہوا کہ کورونا میں لاک ڈاؤن کے دوران پڑھائی کے محدود ذرائع ہونے کے باعث متعدد والدین کے نزدیک بچیوں کی شادی ہی بہترین آپشن تھا۔ اقوام متحدہ کی تحقیق کے مطابق عالمی وبا کے دوران مالی دباؤ نے بھی والدین کو بچیوں کی شادی پر مجبور کیا تاکہ گھر کے اخراجات میں کمی لائی جا سکے۔ یونیسیف نے کم عمری میں شادی کے مسئلے کا حل بتاتے ہوئے تجویز پیش کی کہ غربت کا مقابلہ کرنے کے لیے سماجی تحفظ کے اقدامات اٹھائے جائیں اور ہر بچے کے تعلیم کے حق کا تحفظ کیا جائے اور قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: UNICEF on Ukraine War: پانچ ملین سے زائد بچوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے، یونیسیف

اقوام متحدہ پاپولیشن فنڈ کے علاقائی ڈائریکٹر بیورن اینڈرسن کا کہنا ہے کہ ’ہمیں مزید کرنا چاہیے اور بچیوں کو تعلیم کے ذریعے بااختیار بنانے کے لیے مضبوط شراکت داری کی ضرورت ہے، بچیوں کو کسی نہ کسی ہنر سے آراستہ کیا جائے، اور کمیونیٹیوں کو بھی سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مل کر اس مسئلے کو حل کریں جس کی جڑیں معاشرے میں کافی گہری ہیں۔‘ خیال رہے کہ نیپال میں قانون کے تحت بچیوں کی شادی کی کم سے کم عمر 20 جبکہ انڈیا، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں 18 اور افغانستان میں 16 ہے۔ پاکستان کے قانون کے مطابق ’بچیوں کی شادی کی کم سے کم عمر 16 سال ہے جبکہ صوبہ سندھ میں 18 برس ہے۔‘

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.