رام اللہ: مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کے چھاپوں کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں چھ فلسطینی جاں بحق اور 21 زخمی ہو گئے۔ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ ہلاکتیں آج صبح ہوئیں جب بڑی تعداد میں اسرائیلی فوج نے نابلس شہر پر دھاوا بول دیا جہاں ان کا فلسطینی سکیورٹی فورسز اور مسلح جنگجوؤں سے سامنا ہوا۔ اسرائیلی فورسز نے اس کارروائی کا مقصد فلسطینی جنگجوؤں کے نئے اتحاد ’عرین الاسود‘ کو نشانہ بنانا قرار دیا۔Palestinians killed by Israeli forces
اسرائیل کے وزیراعظم یائر لیپڈ نے کہا ہے کہ نابلس شہر میں ہلاک ہونے والوں میں ودیع الحوج نامی عسکری لیڈر بھی شامل تھا جو فلسطینی جنگجووں کے نئے اتحاد ’عرین الاسود‘ کا سربراہ تھا۔
قبل ازیں فلسطین کی وزارت صحت نے 3 افراد کے جاں بحق ہونے جبکہ 19 کے شدید زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی، بعدازاں مزید 2 فلسطینیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع دی گئی۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق چھاپے کے دوران احتجاجاً پتھراؤ کرنے والے چھٹے فلسطینی کو اسرائیلی فوجیوں نے گولی مار کر قتل کر دیا۔
اسرائیلی فورسزز کا موقف ہے کہ انہوں نے پولیس اور انٹیلیجنس اہلکاروں کی مدد سے ان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جو فلسطینی جنگجگو گروپ ’عرین الاسود‘ کے زیر استعمال تھے، انہوں نے ان ٹھکانوں کو عسکریت پسندوں کا ’ہیڈ کوارٹر اور ہتھیار بنانے کی ورکشاپ‘ قرار دیا۔
اسرائیلی فورسزز کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’فورسز نے دھماکہ خیز مواد بنانے والی جگہ کو دھماکے سے اڑا دیا، کارروائی کے دوران متعدد مسلح مشتبہ افراد کو نشانہ بنایا گیا‘ تاہم ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی گئی۔
خیال رہے کہ 1967 میں اسرائیل نے فلسطین کے علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا اور حالیہ چند ماہ سے مغربی کنارے کے شمالی علاقوں بالخصوص نابلس اور جنین میں شدید جھڑپوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق رواں برس کے آغاز کے بعد سے اب تک 100 سے زائد فلسطینی شہری اور جنگجو بھی جاں بحق ہوچکے ہوئے ہیں، یہ مغربی کنارے میں گزشتہ 7 برسوں میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔ (یو این آئی)