پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے صدر نے کہا کہ مجھے ابھی تک صدر علوی کی جانب سے کوئی باضابطہ خط موصول نہیں President Alvi's Letter Not Yet Received ہوا۔ شریف نے کہا کہ جب بھی انہیں خط ملے گا، وہ پہلے اپنی قانونی ٹیم اور اپوزیشن کے معاونین سے مشورہ کریں گے اور پھر عبوری وزیر اعظم کے لیے نام بھیجیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عارف علوی اور عمران خان نیازی نے آئین کی خلاف ورزی کی اور اسے پامال کیا، اس معاملے پر پہلے فیصلہ ہونا چاہیے، باقی بعد میں دیکھا جائے گا۔
وہیں تین اپریل کو قومی اسمبلی کی کارروائی Proceedings of the National Assembly کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے نے پارلیمنٹ کے 197 ارکان کو 'غدار' قرار دیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیر قیادت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیر کو سابق چیف جسٹس گلزار احمد کو پاکستان کا عبوری وزیر اعظم Caretaker Prime Minister of Pakistan بنانے کی سفارش کی تھی۔ اس سے قبل، پاکستان کے صدر عارف علوی نے خان اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر شہباز شریف کو خطوط بھیجے تھے، جس میں عبوری وزیر اعظم کی تقرری کے لیے تجاویز طلب کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: Pakistan Assembly Dissolution Case: سُپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت پھر ملتوی
اطلاعات کے مطابق اگر دونوں سیاست دان تین دن میں کسی نام پر اتفاق رائے نہ کرسکے تو ان میں سے ہر ایک دو نام عبوری وزیراعظم کی تقرری Appointment of Caretaker Prime Minister کی ذمہ دار پارلیمانی کمیٹی کو بھیجیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی قومی اسمبلی اسپیکر کی جانب سے تشکیل دی جائے گی جس میں قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں کے اراکین شامل ہوں گے اور اس میں حکمران پارٹی اور اپوزیشن کی یکساں نمائندگی ہوگی۔ Shehbaz Sharif On President Alvi's Letter
یو این آئی