اسلام آباد: پولیس نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری سمیت پی ٹی آئی کے متعدد اہم رہنما کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قاسم سوری گلگت بلتستان ہاؤس میں موجود تھے جہاں انہیں پولیس نے حراست میں لے لیا۔ اس سے کچھ دیر قبل علی محمد خان اور اعجاز شوہدری کو گرفتار کیا گیا۔ سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامی آرائی ہوئی جس کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔ گزشتہ روز شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور فواد چوہدری کو گرفتار کیا گیا۔ پارٹی کے دیگر متعدد رہنماؤں کی گرفتاری کیلیے قانون نافذ کرنے والے ادارے سرگرم ہیں۔ کچھ دیر قبل مراد سعید کی جانب سے نامعلوم مقام سے ویڈیو پیغام جاری کیا گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے یہ ان کا آخری ویڈیو پیغام ہو، اس کے بعد کوئی پیغام نہیں آئے گا۔
مراد سعید کا کہنا تھا کہ عمران خان کا قصور پاکستان کی حقیقی آزادی کی بات کرنا اور عالم اسلام کا مقدمہ لڑنا ہے، اُن کو غیر قانونی طریقے سے پابند سلاسل کر دیا گیا۔ ہم نے ہمیشہ پاکستان میں امن اور اپنے شہید بھائی ارشد شریف کی بات کی۔ مجھے یقین ہے کہ عوام عمران خان اور اپنے مستقبل کیلیے باہر نکلیں گے۔ پاکستان مرضی سے کیے گئے فیصلوں پر نہیں چل سکتا۔ یہ پاکستان پاکستانی قوم کی مرضی سے چلے گا۔ یہ لوگ مجھے ہر طرف ڈھونڈ رہے ہیں میری جان کو خطرات ہیں۔‘ تفصیلات کے مطابق نقص امن کے تحت پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی گرفتاریوں کے معاملے پر شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری اور جمشید اقبال چیمہ کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ فلک نازچترالی، مسرت جمشید چیمہ اور ملیکہ بخاری بھی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: PTI Leader Fawad Chaudhry Arrested عمران خان کے قریبی ساتھی فواد چودھری گرفتار
یاد رہے اسلام آباد کیپٹل پولیس کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد مظاہروں پر اکسانے والوں کے خلاف کارروائیاں ہو رہی ہیں، شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، جمشید اقبال چیمہ، مسرت چیمہ، فلک ناز، ملکیہ بخاری کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ تمام گرفتاریاں قانونی تقاضوں کو مکمل کر کے عمل میں لائی گئیں ہیں، مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں، عوام میں افواہ اور اشتعال پھیلانے سے گریز کریں۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں گلگت بلتستان ہاؤس سے گرفتار کیا گیا، اس سے پہلے فواد چوہدری کو سپریم کورٹ کے باہر سے اور اسد عمر کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
یو این آئی