تہران: ایران میں اسلامی انقلابی گارڈ کور کے جنرل قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی پر قبرستان کے قریب دو دھماکے ہوئے، جس میں کم از کم سو سے زائد افراد ہلاک اور 170 زخمی ہو گئے۔ یہ دھماکے دارالحکومت تہران سے تقریباً 820 کلومیٹر جنوب مشرقی شہر کرمان میں جنرل قاسم سلیمانی کی قبر کے قریب ہوا۔ جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کے لیے منعقدہ تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) سے منسلک ایک ایرانی نیوز سائٹ تسنیم نے بتایا ہے کہ پہلا دھماکہ قاسم سلیمانی کے مقبرے سے 700 میٹر کے فاصلے پر ہوا اور دوسرا دھماکہ مقبرے سے ایک کلومیٹر دور ہوا۔ اب تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ دھماکے خودکش تھے یا گیس لیکیج کے باعث ہوئے۔ امریکہ نے جنوری 2020 میں بغداد ایئرپورٹ پر ڈرون حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کردیا تھا۔
غزہ پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جاری جنگ پر مشرق وسطیٰ میں وسیع کشیدگی کے درمیان ایران کے ایک سینئر اہلکار نے ان دھماکوں کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔ تاہم اس نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ یہ حملہ کس نے کیا۔
واضح رہے کہ قاسم سلیمانی کو ایران میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے بعد سب سے طاقتور شخص کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ گزشتہ ہفتے ہی ایران اور امریکہ کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔ امریکہ نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ بحیرہ احمر سے گزرنے والے بحری جہازوں پر ایران کی مدد سے ڈرون حملے کیے جا رہے ہیں۔ تاہم ایران نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔ دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں ایران حماس کا ہمدرد ہے۔ ایران کئی بار حماس کے حق میں بیانات بھی جاری کر چکا ہے۔ ایران کو حماس کا حامی سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: