ساؤ پالو: برازیل کے ریو گرانڈے ڈو سل اور سانتا کیٹرینا صوبوں میں طوفان سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 22 ہو گئی ہے۔ حکام نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ گرانڈے ڈو سل صوبے کے گورنر ایڈورڈو لیٹی نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ طوفان میں صوبے کے 21 افراد کی موت ہوئی ہے۔
ریو گرانڈے ڈو سل کے گورنر ایڈورڈو لیٹی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ریاست میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 60 شہر اس طوفان کی زد میں آچکے ہیں، اس طوفان کو ایکسٹرا ٹراپیکل سائیکلون کا نام دیا گیا ہے۔
گورنر نے کہا کہ 15 افراد مکم کے ایک گھر میں ہلاک ہوئے ہیں، مکم علاقہ تقریباً 50,000 رہائشیوں پر مشتمل ہے۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ اس طوفان کے باعث پیر کی رات سے اب تک 1,650 افراد کو بے گھر ہوئے ہیں۔ ٹی وی فوٹیج میں خاندانوں کو اپنے گھروں کے اوپری حصے میں مدد کی التجا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے کیونکہ ان کے کناروں سے ندیاں بہہ رہی ہیں۔
فائر ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے بتایا کہ پڑوسی ریاست سانتا کیٹرینا میں تیز ہواؤں کے باعث جوپیا کے قصبے میں ایک درخت کے کار پر گرنے سے ایک شخص کی موت ہو گئی۔ صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے طوفان سے متاثرہ بلدیات کے لیے امدادی ٹیمیں اور امدادی رقوم بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ طوفان کے باعث زخمی اور متاثر ہونے والے افراد کو قریبی ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔
مزید پڑھیں: فلیپنس میں سمندری طوفان ڈوکسوری سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر پچیس ہوگئی
واضح رہے کہ ریاست ریو گرانڈے ڈوسل میں جون میں ایک اور ماورائے سمندری طوفان آیا تھا جس کے سبب 16 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اس طوفان کے باعث 40 شہروں میں تباہی مچی تھی، جن میں سے اکثر ریاستی دارالحکومت پورٹو الیگری کے اطراف میں واقع ہیں۔