نئی دہلی: حکومت نے تیونیشیا میں مسلح گروہ کے چنگل میں پھنسے پنجاب اور ہریانہ سے تعلق رکھنے والے 17 افراد کو اعلیٰ سطحی مداخلت کے بعد ان کی بحفاظت رہائی کے بعد کل شام وطن واپسی کرادی۔ ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ وزارت خارجہ اور تیونیشیا میں ہندوستانی سفارتخانے کی مسلسل کوششوں کے بعد پنجاب اور ہریانہ سے 17 ہندوستانی شہریوں کے ایک گروپ کو کامیابی کے ساتھ ہندوستان واپس لایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ معاملہ پھنسے ہوئے ہندوستانی شہریوں کے اہل خانہ 26 مئی 2023 کو تیونس میں ہمارے سفارت خانے کے نوٹس میں لائے تھے۔ ان ہندوستانیوں کو لیبیا کے زوارہ شہر میں ایک مسلح گروپ نے ہندوستان سے اسمگل کرنے کے بعد یرغمال بنالیا تھا۔ تب سے سفارت خانہ ان کے اہل خانہ سے قریبی رابطے میں تھا۔ ذرائع کے مطابق ہندوستانی سفارت خانے نے مئی اور جون کے دوران اور غیر رسمی چینلوں کے ذریعے یہ معاملہ لیبیا کے حکام کے ساتھ باقاعدگی سے اٹھایا۔ 13 جون کو لیبیا کے حکام ہندوستانی شہریوں کو بچانے میں کامیاب رہے لیکن انہیں اپنی تحویل میں رکھا کیونکہ یہ ملک میں غیر قانونی داخلے کا معاملہ تھا۔
مزید پڑھیں: لیبیا میں مسلح تصادم میں ہلاکتوں کی تعداد پچاس سے تجاوز
ذرائع نے بتایا کہ تیونس میں ہندوستانی سفیر اور نئی دہلی میں مقیم وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام کی اعلیٰ سطحی مداخلت کے بعد لیبیا کے حکام نے انہیں رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ ذرائع کے مطابق لیبیا میں قیام کے دوران ہندوستانی سفارت خانے نے ہندوستانیوں کی ضروریات کا خیال رکھا جس میں ضروری اشیائے خوردونوش، ادویات اور کپڑے کی فراہمی شامل تھی۔ چونکہ ان کے پاس پاسپورٹ نہیں تھے، اس لیے اس کے ہندوستان کے سفر کے لیے ہنگامی سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے۔ ہندوستان واپسی کے ٹکٹ بھی ہندوستانی سفارت خانے کے ذریعہ فراہم کیے گئے اور اس کی ادائیگی کی گئی۔ پھنسے ہوئے ہندوستانی شہری 20 اگست 2023 کی شام کو نئی دہلی پہنچے۔