پولیس اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے بتایا کہ کم از کم 185 روہنگیا مہاجرین ہفتوں تک سمندر میں بھٹکنے کے بعد انڈونیشیا کے شمالی صوبے آچے میں پہنچے ہیں۔ کرسمس کے دن آچے کے ایک اور حصے میں 57 روہنگیا مہاجرین کے ساتھ ایک کشتی کے اترنے کے ایک دن بعد، پیر کو یہ کشتی اجونگ پائی گاؤں میں ساحل پر پہنچی۔Rohingya Arrives in Indonesia
آچے پولیس کے ترجمان ونارڈی نے ایک بیان میں کہا کہ اس گروپ میں 83 مرد، 70 خواتین اور 32 بچے شامل ہیں۔ ایک مقامی رہائشی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں روہنگیا کو، بچوں سمیت، ساحل سمندر پر پڑے، بظاہر کمزور اور تھکے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے UNHCR نے کہا ہے کہ 2021 کے مقابلے اس سال کشتی کے ذریعے خطرناک سفر کرنے والے روہنگیا کی تعداد میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس نے خطے کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ انہیں بچانے کے لیے تیزی سے آگے بڑھیں۔ منگل کو اقوام متحدہ نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں کم از کم 20 روہنگیا سمندر میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Rohingya Muslims Land in Indonesia انڈونیشیا کے شہر آچے میں اٹھاون روہنگیا مسلمان ساحل سمندر پر اترے
میانمار میں 2017 سے اب تک دس لاکھ سے زیادہ روہنگیا مسلمان ظلم و ستم کی وجہ سے ملک سے فرار ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر اب بھی پڑوسی ملک بنگلہ دیش کے درجنوں پناہ گزین کیمپوں میں پڑے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے پناہ گزیں کیمپوں سے نکلنے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا ہے، جو پچھلے سال تقریباً 500 سے بڑھ کر اس سال 2,400 تک پہنچ گئی ہے۔