تہران: سعودی عرب کا ایک تکنیکی وفد صورتحال کا جائزہ لینے اور ملک میں سعودی سفارت خانہ اور قونصل خانہ کو دوبارہ کھولنے کے طریقہ کار پر بات چیت کے لیے ایران پہنچ گیا ہے۔ وفد کی سربراہی سینئر سفارتکار ناصر بن عوض آل غنوم کر رہے ہیں۔ ذرائع نے سعودی پریس ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے روپرٹ کیا کہ یہ دورہ بیجنگ میں دو طرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں کے بعد ہوا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس سفر کے دوران سعودی وفد تہران کا دورہ کرے گا۔ یہاں ملک کے سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کے طریقہ کار پر بات چیت کرے گا اور شمال مشرقی ایرانی شہر مشہد میں سعودی قونصل خانے کو دوبارہ کھولنے کی صورت حال کا جائزہ لے گا۔
سعودی وفد کے ارکان نے تہران میں ایرانی وزارت خارجہ میں تقریب کے ڈائریکٹر جنرل سے ملاقات کی اور وزارت کے حکام کا پرتپاک استقبال اور وفد کے دورے میں سہولت فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ قابل ذکر ہے کہ چین، سعودی عرب اور ایران کے درمیان 10 مارچ کو طے پانے والے ایک معاہدے میں دو ماہ کے اندر سفارتی تعلقات بحال کرنے اور سفارت خانے اور مشن دوبارہ کھولنے کا عہد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کی چین میں سات سال بعد ملاقات
- ایران نے آٹھ سال بعد متحدہ عرب امارات میں اپنا نیا سفیر مقرر کیا
جمعرات کو بیجنگ میں ہونے والی ایک ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ان کے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے ایک مشترکہ بیان پر دستخط کیے جس میں فوری طور پر سفارتی تعلقات کی بحالی کا اعلان کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے 2016 میں ایران کے ایک شیعہ عالم کو پھانسی دیے جانے کے بعد ایران میں سعودی سفارتی مشن پر حملوں کے ردعمل میں ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔