سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود Saudi Crown Prince Mohammed bin Salman اور روسی صدر ولادیمیر پوتن Russian President Vladimir Putin نے دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لینے کے لیے فون پر بات کی۔ اس دوران دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ رپورٹ کے مطابق، انہوں نے انتہائی اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے ساتھ ساتھ سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اپنی متعلقہ کوششوں کا جائزہ بھی لیا۔ روس کے بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ دونوں نے اوپیک اتحادیوں کے خام تیل کی پیداوار کے معاہدے پر اپنی تعاون پر مبنی کوششوں اور یمن میں جاری تشدد کے بارے میں بھی بات کی، جہاں سعودی قیادت میں اتحاد برسوں سے جنگ میں ہے۔Putin and Saudi Crown Prince Telephonic talks
قابل ذکر ہے کہ پوتن نے سعودی ولی عہد سے ٹیلیفونک گفتگو امریکی صدر جو بائیڈن کے 15 جولائی کو سعودی عرب کا دورہ کرنے کے بعد ہوئی ہے۔ جہاں خلیجی عرب ریاستوں کے ساتھ ساتھ مصر، اردن اور عراق کے سعودی سربراہی اجلاس سے خطاب میں جو بائیڈن نے جمع ہونے والوں کو یقین دلایا کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں پوری طرح مصروف رہے گا اور چین، روس یا ایران کے ذریعے پُر کرنے کے لیے کوئی خلا نہیں چھوڑیں گے۔ وہیں ایران نے امریکہ پر الزام لگایا کہ "ایک بار پھر ایران فوبیا کی ناکام پالیسی کا سہارا لے کر خطے میں کشیدگی اور بحران پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکہ نے گزشتہ ہفتے الزام لگایا تھا کہ ایران یوکرین کے خلاف اس کی جنگ میں مدد کے لیے روس کو سیکڑوں ڈرون فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، اس الزام کو اسلامی جمہوریہ نے بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Tehran Talks: ایرانی صدر نے اردگان کے دورہ تہران کو ٹرننگ پوائنٹ قرار دیا
US President in Saudi Arabia: امریکی صدر جو بائیڈن کی سعودی ولی عہد سے جدہ میں دو طرفہ ملاقات
بائیڈن کے مشرقی وسطیٰ کے دورے کے کچھ دن بعد روسی صدر پوتن نے نئے مغرب مخالف اتحاد کی تشکیل کے لیے ایران پہنچ گئے۔ دونوں ممالک کو امریکی پابندیوں کا سامنا ہے۔ جہاں دونوں رہنماوں نے تعلقات کو مزید فروغ دینے پر گفتگو کی۔ اس کے علاوہ پوتن نے وہاں پر ترک صدر سے بھی دو طرفہ ملاقات کی۔