ریاض: سعودی وزارت خارجہ نے سوڈان سے سعودی شہریوں اور دیگر شہریوں کو نکالنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ ملک میں شدید لڑائی جاری ہے۔ ژنہوا خبر رساں ایجنسی نے سعودی سرکاری ٹیلی ویژن کے حوالے سے بتایا کہ سعودی شہریوں اور دیگر ممالک کے لوگوں سمیت کل 157 افراد کو سوڈان سے نکال کر کشتی کے ذریعے سعودی عرب کی جدہ بندرگاہوں پر منتقل کیا گیا ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت ہوئی جب سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان دارالحکومت خرطوم میں مسلح جھڑپیں دوسرے ہفتے میں داخل ہو گئیں۔
سوڈانی فوج نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ اس کے جنرل کمانڈر عبدالفتاح البرہان کو کئی ممالک کے رہنماؤں نے اپنے شہریوں اور سفارت کاروں کو نکالنے کی درخواست کی ہے۔ جس کے بعد فوج نے ایک بیان میں کہا کہ البرہان نے اسے محفوظ بنانے کے لیے ضروری مدد فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔ اس سے قبل سعودی عرب نے 91 اپنے شہریوں اور کویت، قطر، متحدہ عرب امارات، مصر، تیونس، پاکستان، بھارت، بلغاریہ، بنگلہ دیش، فلپائن، کینیڈا اور برکینا فاسو کے تقریباً 66 شہریوں کو سوڈان سے محفوظ انخلا کا اعلان کیا تھا۔ سوڈان کو فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی کی وجہ سے تشدد کا سامنا ہے۔ 72 گھنٹے کی جنگ بندی کے درمیان بھی تشدد کی اطلاعات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- خرطوم اور دیگر شہروں میں انارکی، جگہ جگہ لوٹ مار
- اقوام متحدہ کا سوڈان میں جنسی تشدد پر تشویش کا اظہار
سعودی وزارت خارجہ کے بیان میں لکھا گیا کہ مملکت کی لیڈرشپ کی ہدایات پر عمل درآمد کرتے ہوئے ہمیں مملکت کے شہریوں کی بحفاظت انخلا کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے جنہیں جمہوریہ سوڈان سے نکالا گیا تھا اور ساتھ ہی ساتھ برادر اور دوست ممالک کے متعدد شہریوں سمیت سفارت کار اور بین الاقوامی حکام، جو مسلح افواج کی مختلف شاخوں کے تعاون سے رائل سعودی نیول فورسز کے ذریعے انخلاء کے آپریشن میں پہنچے تھے۔ واضح رہے کہ سوڈان 15 اپریل سے خرطوم اور دیگر علاقوں میں سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان مہلک مسلح جھڑپوں کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر تنازع شروع کرنے کا الزام لگایا ہے۔ سوڈانی وزارت صحت کے مطابق، جمعہ تک، اس تنازعے میں 400 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 3500 زخمی ہو چکے ہیں۔