نئی دہلی: رواں برس ستمبر میں دہلی میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے شرکت کا امکان ہے۔ اطلاعات کے مطابق، روسی صدر کا دفتر کریملن پوتن کے شیڈول کو منظوری دینے کے لیے کام کر رہا ہے تاکہ گزشتہ دو سربراہی اجلاسوں کو چھوڑ نے کے بعد روسی صدر کے لیے اس اجلاس میں شرکت کرنا ممکن بنایا جا سکے۔ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ کریملن فی الحال اس پر غور کر رہا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے کوئی باضابطہ تصدیق بھی جاری نہیں کی گئی ہے، حالانکہ بھارت نے پوتن کو باضابطہ دعوت دی ہے اور کریملن نے اسے قبول بھی کر لیا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کریملن ولادی ووستوک میں سالانہ اقتصادی فورم کی تیاری کر رہا ہے، جو سربراہی اجلاس کے موقع پر 9-10 ستمبر کو مقرر کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس فورم کو ایک ہفتہ بعد منتقل کیا گیا اور اور اس امکان کو کھلا چھوڑ دیا تاکہ بھارت اور چین کے سینئر حکام اس فورم میں شرکت کر سکیں۔جہاں بھارت نے پوتن کو G20 سربراہی اجلاس میں مدعو کیا ہے اور کریملن نے باضابطہ طور پر اس دعوت کو قبول کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- G20 FM Meet in Delhi جی ٹوئنٹی وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں یوکرین جنگ پر اختلافات
- Blinken and Lavrov Meet یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی دفعہ امریکی وزیرخارجہ کی روسی ہم منصب سے ملاقات
تاہم گزشتہ سال جنگ کی وجہ سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے دباؤ کے پیش نظر پوتن نے انڈونیشیا میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ واپس لے لیا اور ان کی جگہ سرگئی لاوروف کو بھیج دیا۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کریملن نے نومبر سے گروپ میں خود کو کم الگ تھلگ محسوس کیا ہے۔اس سے قبل مارچ میں، دہلی میں جی 20 وزرائے خارجہ کے اجلاس میں، روس اور چین نے چھ ماہ سے بھی کم عرصہ قبل انڈونیشیا میں رہنماؤں کی سربراہی کانفرنس میں تنازعہ پر متفقہ طور پر دیے گئے بیان کو مسترد کر دیا تھا۔