یوکرین کے بعض علاقے کا روس میں انضمام پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے زور دے کر کہا ہے کہ ماسکو کا یوکرینی زمینوں کو ضم کرنے کا فیصلہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے خطرناک پیش رفت ہے۔ نیٹو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کو یوکرین میں کامیاب ہونے دینا تباہ کن ہوگا۔NATO on Russian occupation
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے آج جمعہ کو ایک تقریر میں مزید کہا کہ اتحاد میں یوکرین کی رکنیت تمام اراکین کی متفقہ ہونی چاہیے۔ روس کی جانب سے اس کی زمینوں پر قبضے کے بعد کیف کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ الحاق کے فیصلے کے بارے میں انہوں نے وضاحت کی کہ روس کا یہ فیصلہ دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپی سرزمینوں کا سب سے بڑا الحاق ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 2014 میں جزیرہ نما کریمیا کے الحاق کے حوالے سے ماسکو دوسری مرتبہ طاقت کے ذریعے یوکرین کی زمینوں پر قبضہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرینی علاقوں کو ضم کرنے کا پوتین کا فیصلہ ان کی تزویراتی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Russia Vetoes UNSC Resolution سلامتی کونسل میں روس کے خلاف مذمتی قراراد پر ماسکو کا ویٹو
درایں اثنا گروپ آف سیون کے وزرائے خارجہ نے جمعہ کو روس کی طرف سے یوکرین کے چار علاقوں کے الحاق کے اعلان کی مذمت کی، جبکہ ماسکو کے خلاف مزید اقدامات کرنے کا عہد کیا۔فرانس جرمنی، برطانیہ، یونان اور ہالینڈ نے الگ الگ بیانات میں روسی اقدام کی مذمت کی ہے۔ لندن نے روسی سفیر کو طلب کیا اور اسے الحاق کے خلاف احتجاجی مراسلہ سونپا ہے۔ اس کے علاوہ امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ تعلقات نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ واشنگٹن کبھی بھی روس کے یوکرینی علاقے کے الحاق کو تسلیم نہیں کرے گا۔
جمعے کے روز ایک بیان میں، سات ممالک کے گروپ کے وزرائے خارجہ نے زور دیا کہ اس فورم کے ممالک روس کی جانب سے یوکرین کی زمینوں پر کیے جانے والے ''مبینہ الحاق کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔'' وزراء خارجہ نے کہا کہ ہم متفقہ طور پر یوکرین کے خلاف روس کی جارحانہ جنگ اور روس کی طرف سے یوکرین کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور آزادی کی مسلسل خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہیں۔ (یو این آئی)